ETV Bharat / bharat

Attack on Kashmiri Student کشمیری طالب علم نے دو روز بعد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں حملہ کی شکایت کی

author img

By

Published : Dec 28, 2022, 5:53 PM IST

Updated : Dec 28, 2022, 6:45 PM IST

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیری طالب علم جبران فاضلی پر حملہ کے خلاف دو روز بعد ایک تحریر یونیورسٹی پراکٹر کے نام دی گئی تھی۔ یہ بیان یونیورسٹی کے ڈپٹی پراکٹر نے دیا ہے۔ Attack on Kashmiri Student in AMU

Attack on Kashmiri Student in AMU
اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی

علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی نے بتایا کشمیری طالب علم جبران فاضلی نے 24 دسمبر کی شب ہاسٹل میں اپنے ساتھ مارپیٹ کے خلاف دو روز بعد ایک تحریر یونیورسٹی پراکٹر کے نام دی تھی۔ زیدی نے بتایا تحریر نامعلوم افراد کے خلاف دی گئی تھی۔ ہم نے ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس میں پروفیسر اشرف حسین (ڈپٹی پراکٹر)، ڈاکٹر ظفر (اسسٹنٹ پراکٹر) شامل ہیں اور یہ دونوں اس پورے معاملے کی تحقیقات کرکے جلد رپورٹ پیش کریں گے جس کے مطابق جو بھی قصوروار ثابت ہوگا اس کے خلاف کروائی کی جائے گی۔ Kashmiri Research Scholar Attacked by Student

ڈاکٹر علی نواز زیدی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 24 دسمبر کی رات میں واقعہ پیش آیا تھا اور اس کے دو روز بعد تحریر دی گئی تھی اگر تحریر پہلے ہی دے دی جاتی تو اس معاملے کے قصورواروں کے خلاف اب تک ایکشن بھی لے لیا جاتا اور یہ معاملہ اتنا طول نہیں پکڑتا۔ Aligarh Muslim University

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر زیدی نے کہا کہ سینٹنری گیٹ پر اندھیرا تھا کون لوگ آئے، کہاں سے آئے کچھ کہا نہیں جا سکتا اس لیے ہم تحقیقات کریں گے اگر کوئی طالب علم ہوگا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

کشمیری طالب پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اے ایم یو طلبہ نے کہا جو بھی قصوروار ہیں اس پر کارروائی کی جانی چاہیے، اس طرح ایک سینیئر ریسرچ اسکالر کے ساتھ بدسلوکی اور پٹائی کرنا یونیورسٹی کی روایت کے خلاف ہے اسی لیے ہم طلبہ برادری اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن کچھ کشمیری طلباء کی جانب سے خاص کر جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر کی جانب سے جو الزامات علیگڑھ مسلم یونیورسٹی پر عائد کئے جا رہے وہ بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے محسن ملک ہال کے علامہ شبلی ہوسٹل میں 24 دسمبر کی رات تقریبا ایک بجے بیڈمنٹن کھیلنے کے دوران کشمیری طالب سینئر ریسرچ اسکالر جبران فاضلی کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کی گئی تھی۔ کشمیری طالب علم کی جانب سے ایک تحریر نامعلوم دیے جانے کے سبب اے ایم یو انتظامیہ کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرپا رہا تھا جس کی وجہ سے یہ پورا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔

اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی

علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی نے بتایا کشمیری طالب علم جبران فاضلی نے 24 دسمبر کی شب ہاسٹل میں اپنے ساتھ مارپیٹ کے خلاف دو روز بعد ایک تحریر یونیورسٹی پراکٹر کے نام دی تھی۔ زیدی نے بتایا تحریر نامعلوم افراد کے خلاف دی گئی تھی۔ ہم نے ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس میں پروفیسر اشرف حسین (ڈپٹی پراکٹر)، ڈاکٹر ظفر (اسسٹنٹ پراکٹر) شامل ہیں اور یہ دونوں اس پورے معاملے کی تحقیقات کرکے جلد رپورٹ پیش کریں گے جس کے مطابق جو بھی قصوروار ثابت ہوگا اس کے خلاف کروائی کی جائے گی۔ Kashmiri Research Scholar Attacked by Student

ڈاکٹر علی نواز زیدی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 24 دسمبر کی رات میں واقعہ پیش آیا تھا اور اس کے دو روز بعد تحریر دی گئی تھی اگر تحریر پہلے ہی دے دی جاتی تو اس معاملے کے قصورواروں کے خلاف اب تک ایکشن بھی لے لیا جاتا اور یہ معاملہ اتنا طول نہیں پکڑتا۔ Aligarh Muslim University

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر زیدی نے کہا کہ سینٹنری گیٹ پر اندھیرا تھا کون لوگ آئے، کہاں سے آئے کچھ کہا نہیں جا سکتا اس لیے ہم تحقیقات کریں گے اگر کوئی طالب علم ہوگا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

کشمیری طالب پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اے ایم یو طلبہ نے کہا جو بھی قصوروار ہیں اس پر کارروائی کی جانی چاہیے، اس طرح ایک سینیئر ریسرچ اسکالر کے ساتھ بدسلوکی اور پٹائی کرنا یونیورسٹی کی روایت کے خلاف ہے اسی لیے ہم طلبہ برادری اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن کچھ کشمیری طلباء کی جانب سے خاص کر جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر کی جانب سے جو الزامات علیگڑھ مسلم یونیورسٹی پر عائد کئے جا رہے وہ بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے محسن ملک ہال کے علامہ شبلی ہوسٹل میں 24 دسمبر کی رات تقریبا ایک بجے بیڈمنٹن کھیلنے کے دوران کشمیری طالب سینئر ریسرچ اسکالر جبران فاضلی کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کی گئی تھی۔ کشمیری طالب علم کی جانب سے ایک تحریر نامعلوم دیے جانے کے سبب اے ایم یو انتظامیہ کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرپا رہا تھا جس کی وجہ سے یہ پورا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔

Last Updated : Dec 28, 2022, 6:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.