کولہاپور: کرناٹک پولیس نے پیر کے روز شیو سینا (اُدھو خیمہ) کی کولہاپور ضلع یونٹ کی طرف سے پونے-بنگلور قومی شاہراہ پر منعقد کی گئی 'مشعل' ریلی کو کوگنولی میں روک دیا اور مظاہرین کو کرناٹک میں داخل نہيں ہونے دیا۔ مظاہرین کل متنازعہ سرحدی علاقوں میں مہاراشٹر انٹیگریشن کمیٹی (ایم ای ایس) کی طرف سے منعقد کیے جانے والے 'یوم سیاہ' کی حمایت میں ریلی نکال رہے تھے۔ Karnataka Police Stopped Mashal Rally
شیو سینا کے ضلع صدر سنجے پوار اور وجے دیو نے اور سٹی شیوسینا کے صدر راؤ صاحب انگاولے کی قیادت میں شیوسینا کے کارکنان نے پیر کی صبح شاہو چھترپتی میموریل سے کرناٹک کے بیلگام تک ایک ریلی نکالی، جس کا مقصد کل 'یوم سیاہ' کی حمایت کرنا تھا، جو ایم ای ایس کی طرف سے ہر سال مہاراشٹر اور کرناٹک کے درمیان متنازعہ سرحدی علاقے میں رہنے والے مراٹھی بولنے والوں پر کرناٹک ریاست کے ظلم و جبر کے خلاف احتجاج کے لیے منایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'مہاراشٹر میں صدر راج کا نفاذ ملک کی توہین'
یہ ریلی ہائی وے پر کوگنولی چیک پوسٹ پر پہنچی تو وہاں تعینات کرناٹک پولیس نے اسے روک دیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے والے مظاہرین کو ریاست میں داخلے سے روک دیا۔ کرناٹک پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ہائی وے پر کارکنان کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے سنجے پوار نے کہا کہ اگرچہ کرناٹک پولس نے ہماری ریلی کو روک دیا ہے اور ہمیں ریاست میں داخل ہونے سے منع کیا ہے، ہم کل پھر سے ایم ای ایس کے ذریعے منعقد کیے جانے والے 'یوم سیاہ' کی حمایت کے لیے کسی اور طریقے سے داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔