سری نگر: کشمیری صحافی روا شاہ نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کے قید والد الطاف احمد شاہ میں گردوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپنے والد کی ضمانت کی درخواست پر بھی غور کرنے کی اپیل کی۔Altaf Ahmad Shah's daughter
روا نے ہفتے کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے دفاتر کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا کہ "میرے جیل میں بند والد کو گردوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جس میں میٹاسٹیسیس ہے اور یہ ہڈیوں سمیت ان کے جسم کے دیگر حصوں میں پھیل چکا ہے۔ میرے خاندان کی درخواست ہے کہ براہ کرم ہمیں اسے دیکھنے کی اجازت دیں اور صحت کی بنیاد پر ان کی ضمانت کی درخواست پر غور کریں۔
روا نے مزید لکھا کہ والد کی ضمانت کی عرضی ہفتہ کو این آئی اے عدالت نے 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی جبکہ والد محترم کی حالت بہت نازک اور بگڑتی جا رہی ہے، جیسا کہ میں لکھ رہی ہوں۔ وہ اس وقت دلی کے رام منوہر لوہیا ہسپتال کے آئی سی یو میں آکسیجن سپورٹ پر ہیں، جہاں کوئی آنکولوجی ڈیپارٹمنٹ نہیں ہے۔
روا نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اس کے انڈیا ونگ کو بھی ٹیگ کرتے ہوئے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ میرے والد، الطاف شاہ، 66 سال کے ہیں اور نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں گزشتہ 5 برسوں سے سیاسی قیدی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ الطاف احمد شاہ مرحوم سید علی شاہ گیلانی کے داماد ہیں، جو کشمیری علیحدگی پسند گروپ تحریک حریت کے بانی تھے۔ 2017 میں، الطاف احمد ان سات علیحدگی پسند رہنماؤں میں شامل تھے جنہیں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے پاکستان سے مبینہ طور پر دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ایک متمول کاروباری کاندان سے تعلق رکھنے والے الطاف شاہ المعروف فنتوش گرفتاری سے قبل حریت کانفرنس کی لیگل سیل کے انچارج تھے۔ انکے ایک بیٹے کو گورنر انتظامیہ نے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں جنرل منیجر کے عہدے سے برطرف کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسند خیالات کی بنیاد پر انہیں نوکری سے برطرف کیا گیا۔