ETV Bharat / bharat

Journalist Among 8 Stripped Down To Underwear: صحافی سمیت آٹھ افراد کے ساتھ پولیس کا ناشائستہ رویہ

author img

By

Published : Apr 8, 2022, 11:29 AM IST

Updated : Apr 8, 2022, 12:04 PM IST

سوشل میڈیا پرایک تصویر کافی وائرل ہورہی ہے جس میں صحافی سمیت آٹھ افراد نیم برہنہ حالت میں ایک پولیس اہلکار کے سامنے کھڑے ہیں، یہ تصویر ریاست مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کی ہے جہاں چند افراد مقامی رکن اسمبلی کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے اور صحافی اسکی کورج کرنے گئے تھے جس کے بعد پولیس نے ان کو حراست میں لے کر ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ The Photos Of The Nearly-Nude Men Gone Viral On Social Media

صحافی سمیت آٹھ افراد کے ساتھ پولیس کی بربریت
صحافی سمیت آٹھ افراد کے ساتھ پولیس کی بربریت

ریاست مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کے ایک تھانے میں صحافی سمیت آٹھ افراد کے ایک گروپ کو حراست میں لیا گیا اور ان کو نیم برہنہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں پولیس اہلکار کے سامنے صحافی سمیت آٹھ افراد نیم عریاں حالت میں گھڑے ہیں۔ یہ واقعہ 2 اپریل کو اس وقت پیش آیا جب یوٹیوب کے ایک مقامی صحافی کنشک تیواری، جو ایک نیوز چینل کے لیے سٹرنگر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، کوتوالی پولیس اسٹیشن کے قریب کچھ تھیٹر فنکاروں کے احتجاج کی کوریج کرنے گئے تھے۔ تھیٹر فنکار اپنے ساتھی نیرج کندر کی حراست کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جنہیں سوشل میڈیا پر بی جے پی رکن اسمبلی کیدارناتھ شکلا کے خلاف مبینہ نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ A Group Of Eight Men Detained In A Police Station

صحافی نے احتجاج کی کوریج شروع کی تو پولیس نے مظاہرین کے ساتھ ساتھ صحافی کو بھی حراست میں لے لیا اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی نیز ان کو کپڑے اتارنے پر مجبور کر دیا۔ ان آٹھ افراد بشمول صحافی کو 18 گھنٹے تک لاک اپ میں رکھا گیا، اس دوران انہیں مارا پیٹا گیا اور ان کے ساتھ بدسکولی کی گئی۔ پولیس نے انہیں شرپسند قرار دیتے ہوئے آئی پی سی کی دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا اور انہیں احتیاطی حراست میں رکھا۔ ان آٹھ افراد کو ایک دن بعد (3 اپریل) ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

صحافی سمیت آٹھ افراد کے ساتھ پولیس کی بربریت

تیواری، جو یوٹیوب چینل 'mpsandeshnews24' چلاتے ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پولیس اسٹیشن کے انچارج ابھیشیک سنگھ پریہار نے دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے رکن اسمبلی کے خلاف خبر شائع کی تو وہ انہیں اور دیگر کو برہنہ حالت میں شہر میں گھومائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ "ہمیں 2 اپریل کی رات 8 بجے کے قریب گرفتار کیا گیا اور ہمارے کپڑے اتارے گئے، اگلے دن شام 6 بجے تک مارا پیٹا گیا اور ہراساں کیا گیا۔"

تیواری نے مزید بتایا کہ"وہ (وائرل) تصویر ابھیشیک سنگھ پریہار نے کلک کی تھی۔ تصویر میں نظر آنے والے لوگوں میں ہم دو صحافی ہیں۔ میرا کیمرہ مین اور میں۔ باقی مقامی تھیٹر آرٹسٹ اور آر ٹی آئی کارکن ہیں جو تھیٹر آرٹسٹ نیرج کندر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ایک کیس میں کندر کو مقامی رکن اسمبلی کیدارناتھ شکلا کے خلاف فرضی فیس بک پروفائل بنا کر توہین آمیز ریمارکس کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، تھیٹر کے کارکن اس کی مخالفت کر رہے تھے۔ میں اپنے کیمرہ مین کے ساتھ اس کی کوریج کرنے گیا تھا۔"

سدھی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مکیش کمار نے کہا کہ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے "قابل اعتراض نعرے لگا رہے تھے"۔ "پولیس نے انہیں سمجھایا، لیکن انہوں نے نہیں سنا۔ مظاہرین کو رات گئے حراست میں لیا گیا اور انہیں (دفعہ) 151 کے تحت قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔"

حراست میں لیے گئے لوگوں سے زبردستی کپڑے اتارنے اور ان کی تصاویر کھینچے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر ایس پی نے کہاکہ "یہ تصاویر میرے علم میں ہے، ہم تفتیش کر رہے ہیں کہ یہ تصویریں کن حالات میں لی گئیں، ڈی ایس پی کو اس کی تفتیش کرنی ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کے ایک تھانے میں صحافی سمیت آٹھ افراد کے ایک گروپ کو حراست میں لیا گیا اور ان کو نیم برہنہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں پولیس اہلکار کے سامنے صحافی سمیت آٹھ افراد نیم عریاں حالت میں گھڑے ہیں۔ یہ واقعہ 2 اپریل کو اس وقت پیش آیا جب یوٹیوب کے ایک مقامی صحافی کنشک تیواری، جو ایک نیوز چینل کے لیے سٹرنگر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، کوتوالی پولیس اسٹیشن کے قریب کچھ تھیٹر فنکاروں کے احتجاج کی کوریج کرنے گئے تھے۔ تھیٹر فنکار اپنے ساتھی نیرج کندر کی حراست کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جنہیں سوشل میڈیا پر بی جے پی رکن اسمبلی کیدارناتھ شکلا کے خلاف مبینہ نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ A Group Of Eight Men Detained In A Police Station

صحافی نے احتجاج کی کوریج شروع کی تو پولیس نے مظاہرین کے ساتھ ساتھ صحافی کو بھی حراست میں لے لیا اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی نیز ان کو کپڑے اتارنے پر مجبور کر دیا۔ ان آٹھ افراد بشمول صحافی کو 18 گھنٹے تک لاک اپ میں رکھا گیا، اس دوران انہیں مارا پیٹا گیا اور ان کے ساتھ بدسکولی کی گئی۔ پولیس نے انہیں شرپسند قرار دیتے ہوئے آئی پی سی کی دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا اور انہیں احتیاطی حراست میں رکھا۔ ان آٹھ افراد کو ایک دن بعد (3 اپریل) ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

صحافی سمیت آٹھ افراد کے ساتھ پولیس کی بربریت

تیواری، جو یوٹیوب چینل 'mpsandeshnews24' چلاتے ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پولیس اسٹیشن کے انچارج ابھیشیک سنگھ پریہار نے دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے رکن اسمبلی کے خلاف خبر شائع کی تو وہ انہیں اور دیگر کو برہنہ حالت میں شہر میں گھومائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ "ہمیں 2 اپریل کی رات 8 بجے کے قریب گرفتار کیا گیا اور ہمارے کپڑے اتارے گئے، اگلے دن شام 6 بجے تک مارا پیٹا گیا اور ہراساں کیا گیا۔"

تیواری نے مزید بتایا کہ"وہ (وائرل) تصویر ابھیشیک سنگھ پریہار نے کلک کی تھی۔ تصویر میں نظر آنے والے لوگوں میں ہم دو صحافی ہیں۔ میرا کیمرہ مین اور میں۔ باقی مقامی تھیٹر آرٹسٹ اور آر ٹی آئی کارکن ہیں جو تھیٹر آرٹسٹ نیرج کندر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ایک کیس میں کندر کو مقامی رکن اسمبلی کیدارناتھ شکلا کے خلاف فرضی فیس بک پروفائل بنا کر توہین آمیز ریمارکس کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، تھیٹر کے کارکن اس کی مخالفت کر رہے تھے۔ میں اپنے کیمرہ مین کے ساتھ اس کی کوریج کرنے گیا تھا۔"

سدھی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مکیش کمار نے کہا کہ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے "قابل اعتراض نعرے لگا رہے تھے"۔ "پولیس نے انہیں سمجھایا، لیکن انہوں نے نہیں سنا۔ مظاہرین کو رات گئے حراست میں لیا گیا اور انہیں (دفعہ) 151 کے تحت قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔"

حراست میں لیے گئے لوگوں سے زبردستی کپڑے اتارنے اور ان کی تصاویر کھینچے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر ایس پی نے کہاکہ "یہ تصاویر میرے علم میں ہے، ہم تفتیش کر رہے ہیں کہ یہ تصویریں کن حالات میں لی گئیں، ڈی ایس پی کو اس کی تفتیش کرنی ہے۔

Last Updated : Apr 8, 2022, 12:04 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.