ہوسور: تمل ناڈو میں کرشنا گری کے ہوسور میں ٹاٹا گروپ کے پلانٹ میں ہفتہ کی صبح آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔ آگ لگنے کے بعد ٹاٹا گروپ کے یونٹ سے کالا دھواں نکلتا ہوا دیکھا گیا۔ آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی۔ آتشزدگی حادثہ میں کروڑوں روپے کا سامان جل کر راکھ ہوگیا۔ دوسری جانب فائر بریگیڈ کی ٹیم موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے میں مصروف ہے۔ راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ تقریباً 500 ایکڑ رقبے پر پھیلی اس فیکٹری میں پانچ ہزار سے زیادہ مزدور کام کر رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ٹاٹا الیکٹرانکس کمپنی کے یونٹ-4 میں آج صبح کام کے دوران آگ بھڑک اٹھی، جو کیمیکل مینوفیکچرنگ یونٹ بینڈ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آگ لگنے کے بعد چارو طرف دھواں پھیل گیا جس کی وجہ سے وہاں موجود تمام ملازمین خوفزدہ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: آندھرا پردیش کی ایک کمپنی میں دھماکے کے بعد آتشزدگی، 14 افراد ہلاک - Massive Fire Explosion in AP
حادثہ کے بعد دیگر یونٹس میں کام کرنے والے ملازمین کی سلامتی کے لئے انہیں اندر ہی رکھا گیا تھا۔ کچھ دیر بعد انہیں بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ تاہم بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 10 ملازمین اس دوران بے ہوش ہو گئے۔ انہیں فوری طور رپ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ آگ لگنے کے بعد ٹاٹا الیکٹرانکس فیکٹری میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے آج چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ترمان نے اس واقعہ پر کہا کہ تمل ناڈو کے ہوسور پلانٹ میں آگ لگنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ آگ لگنے کی وجہ جاننے کےلئے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ہم اپنے ملازمین کے مفاد کے لیے کچھ بھی کریں گے۔