بانڈی پورہ (جموں و کشمیر): سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے سونا واری میں آج ایک بڑے جلسہ عام کے دوران ایک شعلہ بیان تقریر کے دوران اپنے حریفوں اور پارٹی کے سابق ممبران کو بے حد تنقید کا نشانہ بنایا۔
محبوبہ مفتی نے یاسر ریشی پر تنقید کرتے ہوئے ان پر قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کا رکن بنائے جانے کے بعد پارٹی کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔ مفتی نے دعویٰ کیا کہ یاسر ریشی نے بی جے پی کی 'بی ٹیم' میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
محبوبہ مفتی نے یہ بیان آج صبح سمبل سوناواری انتخابی حلقے کے تریگام شادی پورہ علاقے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران کہی۔ پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک ملی جلی سرکار ہوگی جس میں پی ڈی پی کا ایک بڑا اور اہم رول ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی یہاں کبھی سرکار نہیں بنا پائیگی۔ محبوبہ مفتی اس انتخابی حلقے کے لئے نامزد پی ڈی پی امیدوار محمد طاہر قادری کے لئے انتخابی مہم چلا رہی تھیں، انہوں نے جموں و کشمیر میں اگلی حکومت بنانے کے لیے اپنی پارٹی کے ارادے کا پر اعتماد طور پر اظہار کیا، اور دعوے سے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کبھی بھی یہاں حکومت کی تشکیل نہیں دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ PDP کی توجہ خطے کی منفرد شناخت کے تحفظ اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفادات کو ترجیح دینے پر مرکوز ہے۔ محبوبہ مفتی نے نیشل کانفرنس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 1987 کے انتخابات میں ان ہی کی دھاندلی کی وجہ سے عسکریت پسندی وجود میں آئی جس سے لاکھوں لوگ مارے گئے اور ہزروں عورتیں بیوا ہوگئیں۔