نئی دہلی: دہلی کے رنگ پوری علاقے میں ایک باپ نے اپنی چار معذور بیٹیوں کے ساتھ خودکشی کر لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پانچوں نے زہریلی چیز کھا کر خودکشی کرلی۔ ان بچوں کی ماں پہلے ہی کینسر کی وجہ سے مرچکی تھی۔ پولیس نے جمعہ کی رات دیر گئے گھر کے تالے توڑ کر تمام لاشیں نکال لیں۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ باپ نے یہ قدم اس لیے اٹھایا کیونکہ اس کی بیٹیاں چلنے پھرنے سے قاصر تھیں۔
جانکاری کے مطابق لڑکیوں کے باپ کی عمر تقریباً 50 سال تھی، جو رنگ پوری گاؤں میں کرائے کے مکان میں رہ رہا تھا۔ دراصل یہ شخص بہار کے چھپرا ضلع کا رہنے والا تھا اور اس کی چار بیٹیاں تھیں۔ وہ وسنت کنج علاقے کے ایک نجی اسپتال میں بڑھئی کا کام کرتا تھا۔ جمعہ کی شام ان کے گھر سے بدبو آنے کے بعد پڑوسیوں کو کچھ شک ہوا کیونکہ پڑوسیوں نے ان لوگوں کو دو ۔تین دن سے گھر میں آتے جاتے بھی نہیں دیکھا تھا۔ گھر سے بدبو آنے کے بعد پڑوسیوں نے نہ صرف مالک مکان کو واقعہ کی اطلاع دی بلکہ پولیس کو بھی اس بات کی خبر دی۔
#WATCH | Delhi: Visuals from the spot where a family of 5, a man and his four daughters, committed suicide by consuming a poisonous substance in Vasant Kunj's Rangpuri Village. https://t.co/EgU0neHEw8 pic.twitter.com/XGGvHNOLYK
— ANI (@ANI) September 28, 2024
پولیس نے موقعے پر پہنچ کر گھر کا دروازہ توڑا تو اندر سے پانچ لاشیں برآمد ہوئیں۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خودکشی کا یہ واقعہ دو تین دن پہلے پیش آیا تھا۔ لوگوں نے مرنے والوں کو تین چار دن سے دیکھا بھی نہیں تھا۔
پولیس کو موقع سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا۔ واقعے کے بعد فرانزک ٹیم مقامی پولیس کے ساتھ مل کر جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہی ہے۔ تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس حادثے کی خبر ان لڑکیوں کے بھائی کو بھی دے دی گئی ہے۔
- خودکشی کرنے والا شخص بڑھئی کا کام کرتا تھا:
پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق اس بڑھئی کو مالی اور لڑکیوں کی پرورش دونوں طرح کی فکر تھی۔ وہ کام پر جانے سے پہلے ان کو کھانا کھلاتا تھا۔ واپسی پر وہ دوبارہ ان کی دیکھ بھال شروع کر دیتا تھا۔ چونکہ لڑکیاں معزور تھیں اس لئے بستر پر لیٹی رہتی تھیں۔ یہاں تک کہ وہ چل بھر بھی نہیں سکتی تھیں۔ سب سے بڑی بیٹی کی عمر 18 سال، اس سے چھوٹی کی عمر 15 سال، تیسری کی 10 سال اور چوتھی جو کہ سب سے چھوٹی بیٹی تھی اس کی عمر آٹھ سال تھی۔
- خبر اس طرح سامنے آئی ہے:
فلیٹ سے بدبو اس حد تک پھیل چکی تھی کہ گھر کے سامنے سڑک کے پار دوسرے مکان میں رہنے والوں کو جب یہ بدبو ناقابل برداشت ہوئی تو انہوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ فلیٹ کے اندر سے پولیس کو ایک کمرے میں باپ کی لاش بستر پہ اور دوسرے کمرے میں چاروں بیٹیوں کی لاشیں ملیں۔ معلومات کے مطابق سبھی نے زہریلی چیز کھا کر خودکشی کی ہے۔ اس وقت بیٹیوں کی معذوری اور مالی بحران کو خودکشی کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- کرائے کے مکان میں رہتے تھے لوگ:
یہ خاندان گھر کی چوتھی منزل میں کرائے پر رہتا تھا۔ چونکہ چاروں بیٹیاں معزور تھیں اس لئے انکو لانے یا لےجانے میں بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اس کے پاس لوگوں کے ساتھ ملنے جلنے کا بھی قت نہیں رہتا تھا۔ پڑوسیوں کے مطابق اس شخص کو آخری بار تین دن قبل 24 ستمبر کو دیکھا گیا تھا۔ تب سے وہ نظر نہیں آیا۔ پولیس کے مطابق سب کی لاشیں سڑنا شروع ہو گئی تھیں۔ فی الحال پولیس نے ہر زاویے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔