ETV Bharat / bharat

Jal Jeevan Mission جل جیون مشن نے 60 فیصد کوریج کا سنگ میل حاصل کیا

author img

By

Published : Apr 4, 2023, 9:40 PM IST

پانی کی ٹیسٹنگ کی 2078لیبز تیار کی گئی ہیں جن میں سے 1122 لیبز این اے بی ایل سے منظور شدہ ہیں۔ پانی کے معیار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے، دیہی علاقوں میں 21 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کیز) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آج 60فیصددیہی گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے۔ ہندوستان میں اب تک 1.55 لاکھ سے زیادہ دیہات، (کل دیہاتوں کا 25فیصد) نے ’ہر گھر جل‘ کی اطلاع دی ہے، یعنی ان دیہات کے ہر گھر کو اپنے گھر کے احاطے میں نلکوں کے ذریعے پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے۔ رواں سال جنوری سے مارچ 2023 تک، جل جیون مشن کے تحت ہر سیکنڈ میں ایک نل کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔ یہ ایک قابل ذکر کارنامہ ہے، جس میں 2023 کے پہلے تین مہینوں کے دوران، اوسطاً ہر روز 86894 نئے نلکے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کا اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد تمام دیہی گھرانوں کو مناسب پریشر میں مقررہ معیار کا مناسب مقدار (55 ایل پی سی ڈی) پانی، باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر فراہم کرنا تھا۔ جل جیون مشن کے لیے مجموعی مالی وابستگی 3600 ارب روپے(43.80 بلین امریکی ڈالر) ہے جو اسے دنیا کے سب سے بڑے فلاحی پروگراموں میں سے ایک بناتی ہے۔ ملک نے 4 اپریل 2023 کو ’ہر گھر جل‘ کی طرف سفر میں ایک اور سنگ میل عبور کیا، جس میں 11.66 کروڑ (60فیصد) دیہی گھرانوں کو ان کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی گئی۔ 5 ریاستیں، گجرات، تلنگانہ، گوا، ہریانہ، اور پنجاب اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں انڈمان اور نکوبار جزائر، دمن دیو اور دادرا نگر حویلی اور پڈوچیری نے 100 فیصد کوریج کی اطلاع دی ہے۔ ملک تمام دیہی گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی جانب مسلسل ترقی کر رہا ہے۔

جل جیون مشن محض بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا پروگرام نہیں ہے۔ مشن میں توجہ پانی کی فراہمی کی کفایت، حفاظت اور باقاعدگی کے لحاظ سے خدمات کی فراہمی پر ہے۔ جے جے ایم کے نفاذ کی رفتار اور پیمانہ بے مثال رہا ہے۔ بچوں کی صحت اور بہبود پر توجہ دینے کے ساتھ، تمام دیہی اسکولوں، آنگن واڑی مراکز اور آشرم شالوں (قبائلی رہائشی اسکولوں) میں پینے، دوپہر کا کھانا پکانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلا میں استعمال کے لیے نلکے کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کے لیے خصوصی کوششیں کی گئی ہیں۔ . آج تک، 9.03 لاکھ (88.26فیصد) اسکولوں اور 9.36 لاکھ (83.71فیصد) آنگن واڑی مراکز میں نل کے پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔

جے جے ایم کے تحت 'محفوظ پانی کی فراہمی' ایک اہم بات رہی ہے۔ جے جے ایم کے آغاز کے وقت، ملک میں 14020 آرسینک اور 7996 فلورائیڈ سے متاثرہ آبادیاں تھیں۔ 3 سال کے قلیل عرصے میں، جے جے ایم کے آغاز کے بعد سے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مشترکہ کوششوں سے، ایسی بستیوں کی تعداد بالترتیب کم ہو کر 612 اور 431 ہو گئی ہے۔ ان بستیوں میں بھی اب تمام لوگوں کو پینے اور کھانا پکانے کے لیے محفوظ پانی دستیاب ہے۔ درحقیقت، آرسینک یا فلورائیڈ سے متاثرہ آبادیوں میں رہنے والے تمام 1.79 کروڑ لوگ، اب پینے اور کھانا پکانے کے مقاصد کے لیے محفوظ پانی حاصل کر رہے ہیں۔ پانی کی ٹیسٹنگ کی 2078لیبز تیار کی گئی ہیں جن میں سے 1122 لیبز این اے بی ایل سے منظور شدہ ہیں۔ پانی کے معیار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے، دیہی علاقوں میں 21 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کیز) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے۔ صرف23- 2022 میں، ایف ٹی کیز کے ذریعے 1.03 کروڑ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے اور 61 لاکھ پانی کے نمونوں کی لیبارٹریوں کے ذریعے جانچ کی گئی ہے۔ مشن کے ذریعہ ایک خصوصی ’سوچھ جل سے تحفظ‘ مہم شروع کی گئی تھی اور سال 23- 2022 کے دوران 5.33 لاکھ گاوؤں میں کیمیکل اور 4.28 لاکھ گاؤں میں حیاتیاتی آلودگی (پوسٹ مانسون) کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی گئی تھی۔

حکومت کی پانی کے معیار کی نگرانی کی کوششوں کی استعداد کا ثبوت اس حقیقت سے ملتا ہے کہ صرف 23- 2022 میں ہی 1.64 کروڑ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے، جو کہ19- 2018 (50 لاکھ) میں جانچے گئے نمونوں کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔ ان کوششوں سے ملک میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے کیسز میں نمایاں کمی آنے کا امکان ہے۔ لوگوں، خصوصاً خواتین، اور دیہی برادریوں کی ایک ساتھ مل کر کام کرنے کے ساتھ، جل جیون مشن صحیح معنوں میں ایک عوامی تحریک بن گیا ہے، یعنی 'جن آندولن'۔ طویل مدتی پینے کے پانی کی حفاظت کے لیے، مقامی کمیونٹیز اور گرام پنچایتیں آگے آ رہی ہیں اور گاؤں کے پانی کی فراہمی کے نظام، ان کے پانی کے وسائل اور گرے واٹر کے انتظام کی ذمہ داری لے رہی ہیں۔ وی ڈبلیو ایس سی کی تشکیل، کمیونٹی کو متحرک کرنے، گاؤں کے ایکشن پلان کی تیاری میں تعاون اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے بعد سرگرمیاں انجام دینے کے لیے، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، پنچایتوں کو عمل درآمد کی معاونت کرنے والی ایجنسیوں (آئی ایس ایز) کو شامل کر کے تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ 14 ہزار سے زائد آئی ایس اے کو مصروف کیا گیا ہے، جو اس میدان میں سرگرم عمل ہیں۔

مزید، کوششوں کی تکمیل اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنے کے لیے، پینے کے پانی اور صفائی کے محکمے نے، ایک دیہی واش پارٹنرز فورم (آر ڈبلیو پی ایف) کو باقاعدہ بنایا ہے، جہاں ڈبلیو اے ایس ایچ کے شعبے میں شامل شعبہ جاتی شراکت داروں کے ساتھ، جل جیون مشن کے موثر نفاذ کے لیے حکومت ہند اور ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ترقیاتی شراکت دار، باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کے لیے آگے آئے ہیں۔ دیہی گھرانوں میں طویل مدتی خدمات کی فراہمی کے لیے زمینی اور چشمہ کے پانی کے ذرائع کی پائیداری اہم ہے۔ اس تناظر میں، "پینے کے پانی کے لئے ذریعہ پائیداری" (جے ایس اے-2023-ایس ایس ڈی ڈبلیو) کو جل شکتی ابھیان 2023 کے مرکزی موضوع کے طور پر رکھا گیا ہے۔ اس سے پینے کے ذرائع خاص طور پر پانی کی فراہمی، خاص طور پر زمینی پانی کے ذرائع اور چشموں کو بہتر بنانے اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے پانی کے تحفظ پر ضروری توجہ دی جائے گی۔

نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر مائیکل کریمر اور ان کی ٹیم کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر خاندانوں کو پینے کے لیے محفوظ پانی مہیا کر دیا جائے، تو تقریباً 30 فیصد بچوں کی اموات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اسہال، خاص طور پر نوزائیدہ بچوں میں ایک بہت عام بیماری ہے۔ نوزائیدہ بچے پانی کی بیماریوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ مطالعہ ایک نتیجہ اخذ کرتا ہے کہ ہر 4 میں سے 1 موت، (پانچ سال سے کم عمر کی 1.36 لاکھ سالانہ اموات) جو کہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں سے متعلق ہے، اور ہندوستان میں اسے محفوظ پانی کی فراہمی سے روکا جا سکتا ہے۔ جے جے ایم دیہی علاقوں میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہی ہے۔ آئی آئی ایم بنگلور کے ایک ابتدائی سروے میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ جے جے ایم کے نفاذ کے پانچ سال کی مدت کے دوران تقریباً 14755980 افرادی-سال روزگار پیدا کیا جا سکتا ہے۔ یہ مشن کے تعمیراتی مرحلے میں پورے سال کے لیے ہر سال اوسطاً 2951196 افراد کو ملازمت فراہم کرتا ہے۔ یہ مشن ہر سال تقریباً 10.92 لاکھ لوگوں کو پائپ واٹر سپلائی اسکیموں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے روزگار فراہم کرے گا۔

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آج 60فیصددیہی گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے۔ ہندوستان میں اب تک 1.55 لاکھ سے زیادہ دیہات، (کل دیہاتوں کا 25فیصد) نے ’ہر گھر جل‘ کی اطلاع دی ہے، یعنی ان دیہات کے ہر گھر کو اپنے گھر کے احاطے میں نلکوں کے ذریعے پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے۔ رواں سال جنوری سے مارچ 2023 تک، جل جیون مشن کے تحت ہر سیکنڈ میں ایک نل کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔ یہ ایک قابل ذکر کارنامہ ہے، جس میں 2023 کے پہلے تین مہینوں کے دوران، اوسطاً ہر روز 86894 نئے نلکے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کا اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد تمام دیہی گھرانوں کو مناسب پریشر میں مقررہ معیار کا مناسب مقدار (55 ایل پی سی ڈی) پانی، باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر فراہم کرنا تھا۔ جل جیون مشن کے لیے مجموعی مالی وابستگی 3600 ارب روپے(43.80 بلین امریکی ڈالر) ہے جو اسے دنیا کے سب سے بڑے فلاحی پروگراموں میں سے ایک بناتی ہے۔ ملک نے 4 اپریل 2023 کو ’ہر گھر جل‘ کی طرف سفر میں ایک اور سنگ میل عبور کیا، جس میں 11.66 کروڑ (60فیصد) دیہی گھرانوں کو ان کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی گئی۔ 5 ریاستیں، گجرات، تلنگانہ، گوا، ہریانہ، اور پنجاب اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں انڈمان اور نکوبار جزائر، دمن دیو اور دادرا نگر حویلی اور پڈوچیری نے 100 فیصد کوریج کی اطلاع دی ہے۔ ملک تمام دیہی گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی جانب مسلسل ترقی کر رہا ہے۔

جل جیون مشن محض بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا پروگرام نہیں ہے۔ مشن میں توجہ پانی کی فراہمی کی کفایت، حفاظت اور باقاعدگی کے لحاظ سے خدمات کی فراہمی پر ہے۔ جے جے ایم کے نفاذ کی رفتار اور پیمانہ بے مثال رہا ہے۔ بچوں کی صحت اور بہبود پر توجہ دینے کے ساتھ، تمام دیہی اسکولوں، آنگن واڑی مراکز اور آشرم شالوں (قبائلی رہائشی اسکولوں) میں پینے، دوپہر کا کھانا پکانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلا میں استعمال کے لیے نلکے کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کے لیے خصوصی کوششیں کی گئی ہیں۔ . آج تک، 9.03 لاکھ (88.26فیصد) اسکولوں اور 9.36 لاکھ (83.71فیصد) آنگن واڑی مراکز میں نل کے پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔

جے جے ایم کے تحت 'محفوظ پانی کی فراہمی' ایک اہم بات رہی ہے۔ جے جے ایم کے آغاز کے وقت، ملک میں 14020 آرسینک اور 7996 فلورائیڈ سے متاثرہ آبادیاں تھیں۔ 3 سال کے قلیل عرصے میں، جے جے ایم کے آغاز کے بعد سے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مشترکہ کوششوں سے، ایسی بستیوں کی تعداد بالترتیب کم ہو کر 612 اور 431 ہو گئی ہے۔ ان بستیوں میں بھی اب تمام لوگوں کو پینے اور کھانا پکانے کے لیے محفوظ پانی دستیاب ہے۔ درحقیقت، آرسینک یا فلورائیڈ سے متاثرہ آبادیوں میں رہنے والے تمام 1.79 کروڑ لوگ، اب پینے اور کھانا پکانے کے مقاصد کے لیے محفوظ پانی حاصل کر رہے ہیں۔ پانی کی ٹیسٹنگ کی 2078لیبز تیار کی گئی ہیں جن میں سے 1122 لیبز این اے بی ایل سے منظور شدہ ہیں۔ پانی کے معیار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے، دیہی علاقوں میں 21 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کیز) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے۔ صرف23- 2022 میں، ایف ٹی کیز کے ذریعے 1.03 کروڑ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے اور 61 لاکھ پانی کے نمونوں کی لیبارٹریوں کے ذریعے جانچ کی گئی ہے۔ مشن کے ذریعہ ایک خصوصی ’سوچھ جل سے تحفظ‘ مہم شروع کی گئی تھی اور سال 23- 2022 کے دوران 5.33 لاکھ گاوؤں میں کیمیکل اور 4.28 لاکھ گاؤں میں حیاتیاتی آلودگی (پوسٹ مانسون) کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی گئی تھی۔

حکومت کی پانی کے معیار کی نگرانی کی کوششوں کی استعداد کا ثبوت اس حقیقت سے ملتا ہے کہ صرف 23- 2022 میں ہی 1.64 کروڑ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے، جو کہ19- 2018 (50 لاکھ) میں جانچے گئے نمونوں کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔ ان کوششوں سے ملک میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے کیسز میں نمایاں کمی آنے کا امکان ہے۔ لوگوں، خصوصاً خواتین، اور دیہی برادریوں کی ایک ساتھ مل کر کام کرنے کے ساتھ، جل جیون مشن صحیح معنوں میں ایک عوامی تحریک بن گیا ہے، یعنی 'جن آندولن'۔ طویل مدتی پینے کے پانی کی حفاظت کے لیے، مقامی کمیونٹیز اور گرام پنچایتیں آگے آ رہی ہیں اور گاؤں کے پانی کی فراہمی کے نظام، ان کے پانی کے وسائل اور گرے واٹر کے انتظام کی ذمہ داری لے رہی ہیں۔ وی ڈبلیو ایس سی کی تشکیل، کمیونٹی کو متحرک کرنے، گاؤں کے ایکشن پلان کی تیاری میں تعاون اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے بعد سرگرمیاں انجام دینے کے لیے، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، پنچایتوں کو عمل درآمد کی معاونت کرنے والی ایجنسیوں (آئی ایس ایز) کو شامل کر کے تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ 14 ہزار سے زائد آئی ایس اے کو مصروف کیا گیا ہے، جو اس میدان میں سرگرم عمل ہیں۔

مزید، کوششوں کی تکمیل اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنے کے لیے، پینے کے پانی اور صفائی کے محکمے نے، ایک دیہی واش پارٹنرز فورم (آر ڈبلیو پی ایف) کو باقاعدہ بنایا ہے، جہاں ڈبلیو اے ایس ایچ کے شعبے میں شامل شعبہ جاتی شراکت داروں کے ساتھ، جل جیون مشن کے موثر نفاذ کے لیے حکومت ہند اور ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ترقیاتی شراکت دار، باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کے لیے آگے آئے ہیں۔ دیہی گھرانوں میں طویل مدتی خدمات کی فراہمی کے لیے زمینی اور چشمہ کے پانی کے ذرائع کی پائیداری اہم ہے۔ اس تناظر میں، "پینے کے پانی کے لئے ذریعہ پائیداری" (جے ایس اے-2023-ایس ایس ڈی ڈبلیو) کو جل شکتی ابھیان 2023 کے مرکزی موضوع کے طور پر رکھا گیا ہے۔ اس سے پینے کے ذرائع خاص طور پر پانی کی فراہمی، خاص طور پر زمینی پانی کے ذرائع اور چشموں کو بہتر بنانے اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے پانی کے تحفظ پر ضروری توجہ دی جائے گی۔

نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر مائیکل کریمر اور ان کی ٹیم کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر خاندانوں کو پینے کے لیے محفوظ پانی مہیا کر دیا جائے، تو تقریباً 30 فیصد بچوں کی اموات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اسہال، خاص طور پر نوزائیدہ بچوں میں ایک بہت عام بیماری ہے۔ نوزائیدہ بچے پانی کی بیماریوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ مطالعہ ایک نتیجہ اخذ کرتا ہے کہ ہر 4 میں سے 1 موت، (پانچ سال سے کم عمر کی 1.36 لاکھ سالانہ اموات) جو کہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں سے متعلق ہے، اور ہندوستان میں اسے محفوظ پانی کی فراہمی سے روکا جا سکتا ہے۔ جے جے ایم دیہی علاقوں میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہی ہے۔ آئی آئی ایم بنگلور کے ایک ابتدائی سروے میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ جے جے ایم کے نفاذ کے پانچ سال کی مدت کے دوران تقریباً 14755980 افرادی-سال روزگار پیدا کیا جا سکتا ہے۔ یہ مشن کے تعمیراتی مرحلے میں پورے سال کے لیے ہر سال اوسطاً 2951196 افراد کو ملازمت فراہم کرتا ہے۔ یہ مشن ہر سال تقریباً 10.92 لاکھ لوگوں کو پائپ واٹر سپلائی اسکیموں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے روزگار فراہم کرے گا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.