ڈنڈوری۔ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جبل پور میں ایک مسلم نوجوان نے ایک ہندو لڑکی سے شادی کی جس کے خلاف لڑکی کے گھروالوں نے پولیس اسٹیشن میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے مسلم نوجوان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اس کے مکان اور تین دوکانوں کو منہدم کردیا، وہیں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے اغوا معاملہ میں مزید کارروائی پر روک لگاتے ہوئے جوڑے کو سکیورٹی فراہم کرنے کی بات کہی ہے۔ جبل پور بنچ کی جسٹس نندیتا دوبے کی سربراہی والی سنگل بنچ نے 22 سالہ ساکشی ساہو کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ جس نے عدالت کو بتایا کہ اس نے آصف خان سے اپنی مرضی سے شادی کی تھی۔ بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی شادی کو اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت رجسٹر کروائیں گے کیونکہ وہ 7 اپریل سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔ Interfaith couple gets court protection after MP administration demolishes Muslim man home
-
After the house of interfaith couple Asif Khan & Sakshi Sahu was demolished by the @ChouhanShivraj govt, the govt's response was that it was done because villagers wanted it. Is this a banana republic? It took 5 years for Khan's father to build it. Will they live on streets now!
— Dr. Shama Mohamed (@drshamamohd) April 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">After the house of interfaith couple Asif Khan & Sakshi Sahu was demolished by the @ChouhanShivraj govt, the govt's response was that it was done because villagers wanted it. Is this a banana republic? It took 5 years for Khan's father to build it. Will they live on streets now!
— Dr. Shama Mohamed (@drshamamohd) April 25, 2022After the house of interfaith couple Asif Khan & Sakshi Sahu was demolished by the @ChouhanShivraj govt, the govt's response was that it was done because villagers wanted it. Is this a banana republic? It took 5 years for Khan's father to build it. Will they live on streets now!
— Dr. Shama Mohamed (@drshamamohd) April 25, 2022
ساکشی ساہو نے بتایا کہ بھارتی شہری ہونے کے سبب انہیں اپنی پسند کا جیون ساتھی منتخب کرنے کا مکمل حق ہے۔ 4 اپریل کو مدھیہ پردیش پولیس نے ساہو کے بھائی کی شکایت پر لڑکی کو اغوا کرنے اور زبردستی شادی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ 7 اپریل کو ضلعی انتظامیہ نے مسلم نوجوان کے خاندان سے تعلق رکھنے والی تین دکانوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا۔ انہدام کے چند گھنٹے بعد سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ضلع صدر نریندر سنگھ راجپوت کی طرف سے قومی شاہراہ 45 پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ مسلم نوجوان کے گھر کو بھی گرایا جائے۔ کلکٹر رتناکر جھا اور سب ڈویژنل مجسٹریٹ بلبیر رمن سمیت ضلعی عہدیداروں کی ایک ٹیم نے مظاہرین سے ملاقات کی اور 8 اپریل کو مسلم نوجوان کے گھر کو بھی منہدم کردیا گیا۔
-
कलेक्टर श्री रत्नाकर झा ने डिंडोरी जिले में छात्रा के अपहरण के मामले में आरोपी आसिफ खान के दुकान और मकान को जमींदोज कर दिया गया है। दो दिवस तक आरोपी आसिफ खान के दुकानों सहित उसके अवैध मकान पर कार्रवाई की गई है।#MafiaMuktMP#sashaktmp @CMMadhyaPradesh pic.twitter.com/Kcf6DIGAJC
— Collector Dindori (@dindoridm) April 8, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">कलेक्टर श्री रत्नाकर झा ने डिंडोरी जिले में छात्रा के अपहरण के मामले में आरोपी आसिफ खान के दुकान और मकान को जमींदोज कर दिया गया है। दो दिवस तक आरोपी आसिफ खान के दुकानों सहित उसके अवैध मकान पर कार्रवाई की गई है।#MafiaMuktMP#sashaktmp @CMMadhyaPradesh pic.twitter.com/Kcf6DIGAJC
— Collector Dindori (@dindoridm) April 8, 2022कलेक्टर श्री रत्नाकर झा ने डिंडोरी जिले में छात्रा के अपहरण के मामले में आरोपी आसिफ खान के दुकान और मकान को जमींदोज कर दिया गया है। दो दिवस तक आरोपी आसिफ खान के दुकानों सहित उसके अवैध मकान पर कार्रवाई की गई है।#MafiaMuktMP#sashaktmp @CMMadhyaPradesh pic.twitter.com/Kcf6DIGAJC
— Collector Dindori (@dindoridm) April 8, 2022
مزید پڑھیں:۔ Ram Navami Violence: مسلم علماء نے بلڈوزر مہم کے خلاف مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا
انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے گھر کو مقامی تحصیلدار بی ایس ٹھاکر نے "غیر قانونی" قرار دیا تھا۔ رمن نے انہدام کی مہم کو گاؤں میں فرقہ وارانہ کشیدگی سے منسوب کیا۔ ساکشی نے بتایا کہ لوگ چاہتے تھے کہ مکان گرا دیا جائے۔ 9 اپریل کو ساکشی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ میں اپنی مرضی سے خان کے ساتھ بھاگی ہوں۔ میں نے اپنے گھر والوں کی مخالفت کے باوجود آصف خان سے شادی کی۔ ساکشی نے کہا کہ میرے شوہر کے خاندان کو جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے۔ میں نے اپنی مرضی سے اس سے شادی کی لیکن میرا خاندان حقائق کا غلط استعمال کر رہا ہے اور آصف کے خاندان پر جھوٹے مقدمات لگا رہا ہے۔ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کے گھروں اور دکانوں کو منہدم کردیا گیا۔ میں وزیراعلیٰ سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ میری مدد کریں ورنہ میں اور میرے شوہر دونوں خودکشی کرلیں گے۔