بھارتی وزارت خارجہ نے ایک مختصر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کابل میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہم اس دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ زخمیوں کے لیے دعا بھی کرتے ہیں۔
وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ کابل حملہ سے ایک بار پھر اس بات کو تقویت پہنچتی ہے کہ دنیا کو دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مدد کرنے والوں کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے کابل ایئرپورٹ پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ افغانستان میں زمینی صورتحال کے کشیدگی کی نشاندہی کرتا ہے اور ہمارے عزم کو تقویت بخشتا ہے کیونکہ عالمی ادارہ افغان عوام کی حمایت میں ملک بھر سے فوری امداد فراہم کرتا رہتا ہے۔
جو بائیڈن نے افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کس نے کرایا، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں، حملہ کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی، ہم یہ حملہ بھولیں گے نہیں اور نہ معاف کریں گے۔
- Kabul Blast: کابل دھماکہ، 12 امریکی فوجی سمیت 60 افراد ہلاک، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی
- کابل ایئرپورٹ سے لوگوں کو دور رہنے کا مشورہ، دہشت گردانہ حملے کا خطرہ
وہیں، کابل ایئرپورٹ پر سیریل بلاسٹ کی عالمی برادری کے ساتھ ساتھ طالبان نے بھی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کابل ایئر پورٹ پر شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ دھماکے ایک ایسے علاقے میں ہوئے جہاں سیکیورٹی امریکی افواج کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور شر پسند حلقوں کو سختی سے روکا جائے گا۔'
واضح رہے کہ گذشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں بچوں اور امریکی فوجیوں سمیت 60 افراد ہلاک اور 140 افراد زخمی ہوگئے تھے۔