ETV Bharat / bharat

India-Russia Defence agreement: بھارت ۔ روس نے دفاعی شعبے میں چار معاہدوں پر دستخط کیے

بھارت اور روس نے پیر کے روز دفاعی شعبے میں تعاون اور شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے چار سمجھوتوں، معاہدوں اور پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں۔

author img

By

Published : Dec 6, 2021, 9:12 PM IST

بھارت ۔ روس نے دفاعی شعبے میں چار معاہدوں پر دستخط کیے

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ان سمجھوتوں، معاہدوں اور پروٹوکول پر سشما سوراج بھون میں فوج اور فوجی تکنیکی کمیشن سے متعلق بھارت-روس بین الحکومتی کمیشن کی 20ویں میٹنگ کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا، جس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کی۔ اس دوران ان سمجھوتوں، معاہدوں اور پروٹوکول پر دستخط بھی کیے گئے۔ دونوں ممالک کے وزیر سطحی ٹو پلس ٹو مذاکرات وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان سالانہ چوٹی کانفرنس سے پہلے ہوئی۔

دونوں فریقین نے ملاقات کے بعد کلاشنکوف سیریز کے چھوٹے ہتھیاروں کے معاہدے میں ترمیم کے پروٹوکول پر دستخط کیے۔ اس معاہدے پر 18 فروری 2019 کو دستخط ہوئے تھے۔

ایک اور اہم فیصلے میں دونوں فریقوں نے انڈو رشین رائفلز پرائیویٹ لمیٹڈ سے چھ لاکھ ایک ہزار 427 اے کے 203 رائفلز کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے جو کہ دونوں ممالک کا ایک خصوصی ادارہ ہے۔ 7.63X39ملی میٹر کیلیبر کی یہ رائفلیں امیٹھی کے کوروا میں روسی تعاون سے بنائی جائیں گی۔

اے کے ۔203اسالٹ رائفل 300 میٹر کی دوری تک مؤثر طریقے سے مار کرتی ہے اور یہ ہلکی، مضبوط اور استعمال میں آسان ہے۔ اس سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں فوج کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

اجلاس میں 2021 سے 2031 تک فوجی تکنیکی تعاون سے متعلق پروگرام پر بھی دستخط کیے گئے۔ ان تینوں پر دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے دستخط کیے، جب کہ بھارت۔روس بین الحکومتی کمیشن برائے ملٹری اور ملٹری ٹیکنیکل کمیشن کے پروٹوکول پر دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے دستخط کیے۔'

میٹنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں مسٹر سنگھ نے روس کو بھارت کا طویل مدتی خصوصی اور اسٹریٹجک پارٹنر بتایا اور کہا کہ دونوں کے درمیان تعلقات وقت کی آزمائش پر مبنی ہیں اور یہ کثیر جہتی، عالمی امن، خوشحالی، باہمی مفاہمت اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں'۔

وزیر دفاع نے بھارت کی مضبوط حمایت کے لیے روس کی ستائش کی اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تعاون سے پورے خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام آئے گا۔ دفاعی تعاون کو دوطرفہ شراکت داری کا سب سے اہم ستون قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت-روس بین الحکومتی کمیشن برائے ملٹری اور ملٹری ٹیکنیکل کمیشن دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ دو دہائیوں سے قائم ہے۔

میٹنگ میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، دفاعی سکریٹری اجے کمار، ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، سینئر فوجی اور سول افسران بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ان سمجھوتوں، معاہدوں اور پروٹوکول پر سشما سوراج بھون میں فوج اور فوجی تکنیکی کمیشن سے متعلق بھارت-روس بین الحکومتی کمیشن کی 20ویں میٹنگ کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا، جس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کی۔ اس دوران ان سمجھوتوں، معاہدوں اور پروٹوکول پر دستخط بھی کیے گئے۔ دونوں ممالک کے وزیر سطحی ٹو پلس ٹو مذاکرات وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان سالانہ چوٹی کانفرنس سے پہلے ہوئی۔

دونوں فریقین نے ملاقات کے بعد کلاشنکوف سیریز کے چھوٹے ہتھیاروں کے معاہدے میں ترمیم کے پروٹوکول پر دستخط کیے۔ اس معاہدے پر 18 فروری 2019 کو دستخط ہوئے تھے۔

ایک اور اہم فیصلے میں دونوں فریقوں نے انڈو رشین رائفلز پرائیویٹ لمیٹڈ سے چھ لاکھ ایک ہزار 427 اے کے 203 رائفلز کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے جو کہ دونوں ممالک کا ایک خصوصی ادارہ ہے۔ 7.63X39ملی میٹر کیلیبر کی یہ رائفلیں امیٹھی کے کوروا میں روسی تعاون سے بنائی جائیں گی۔

اے کے ۔203اسالٹ رائفل 300 میٹر کی دوری تک مؤثر طریقے سے مار کرتی ہے اور یہ ہلکی، مضبوط اور استعمال میں آسان ہے۔ اس سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں فوج کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

اجلاس میں 2021 سے 2031 تک فوجی تکنیکی تعاون سے متعلق پروگرام پر بھی دستخط کیے گئے۔ ان تینوں پر دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے دستخط کیے، جب کہ بھارت۔روس بین الحکومتی کمیشن برائے ملٹری اور ملٹری ٹیکنیکل کمیشن کے پروٹوکول پر دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے دستخط کیے۔'

میٹنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں مسٹر سنگھ نے روس کو بھارت کا طویل مدتی خصوصی اور اسٹریٹجک پارٹنر بتایا اور کہا کہ دونوں کے درمیان تعلقات وقت کی آزمائش پر مبنی ہیں اور یہ کثیر جہتی، عالمی امن، خوشحالی، باہمی مفاہمت اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں'۔

وزیر دفاع نے بھارت کی مضبوط حمایت کے لیے روس کی ستائش کی اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تعاون سے پورے خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام آئے گا۔ دفاعی تعاون کو دوطرفہ شراکت داری کا سب سے اہم ستون قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت-روس بین الحکومتی کمیشن برائے ملٹری اور ملٹری ٹیکنیکل کمیشن دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ دو دہائیوں سے قائم ہے۔

میٹنگ میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، دفاعی سکریٹری اجے کمار، ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، سینئر فوجی اور سول افسران بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.