اس اسکالر شپ میں ہیومینٹیز کے مضامین Humanities Courses میں ماسٹرس کرنے والے طلبہ فارم بھر سکیں گے۔ اسکالر شپ کے لیے طلبا رجوع کرسکتے ہیں۔اس لنک hwfindia.org پر کلک کرکے فارم بھی بھر سکتے ہیں۔
آن لائن فارم بھرنے کی آخری تاریخ 25 جنوری ہے۔ فاؤنڈیشن کے سی ای او پی نے بتایا کہ یہ فاؤنڈیشن کی اس ریگولر تعلیمی اسکالر شپ سے الگ ہے، جو ہر سال 500 بچوں کو دی جاتی ہے۔
اس کے تحت ملکی سطح پر ایسے 100 طلبا کا سلیکشن کیا جائے گا جومالی طور پر کمزور مگر ہونہار ہیں اور ملک کے اعلیٰ اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہیومن ویلفیئر فاونڈیشن کی جانب سے پروفیسر کے-صدیق حسن میموریل پوسٹ گریجویٹ اسکالر شپ کی یہ شروعات ہے، اب ہر سال پوسٹ گریجویشن کرنے والے ہونہار طلبا اس سے مستفید ہوسکیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ اسکالر شپ ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے بانی پروفیسر کے اے صدیق حسن کی سماجی خدمات میں ان کی گراں قدر کاوشوں کی یاد میں جاری کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پروفیسر کے اے صدیق حسن نے 2006 میں وژن 2016 قائم کیا اور ملک بھر میں خاص طور سے شمالی ہند میں کمزور طبقات کی زندگی میں خوشیاں لانے کے لیے اہم اقدامات کیے ان کی یہ کاوش اب وژن 2026 کے طور پر جاری ہے۔
پروفیسر کے صدیق حسن 1945 میں کیرالا میں پیدا ہوئے، ایک عرصے تک بحیثیت استاذ تعلیمی خدمات انجام دیں، لیکن ملک کے بدلتے حالات میں مسلمانوں کی زبوں حالی ان سے نہ دیکھی گئی۔
مزید پڑھیں: AIMIM Leader Kaleemul Hafeez On Delhi Government: 'دہلی حکومت کی اردو کے ساتھ عداوت جاری'
سماجی میدان میں قدم رکھا، صورت حال کا گہرا مطالعہ کرنے کے بعد ملک گیر سطح پر سماجی تبدیلی کی مہم شروع کی اور آخری سانس تلک فکر مند رہنے والا یہ مرد مجا ہد 6 اپریل 2021 کو اس دارفانی سے رخصت ہوگیا۔