کرناٹک حجاب تنازعہ کے خلاف ملک بھر میں کئی دنوں سے سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ جہاں بڑی تعداد میں حجاب پوش خواتین سڑکوں پر آکر اپنی ناراضگی کا اظہار کررہی ہیں۔ خواتین حجاب کو اپنا بنیادی حق بتارہی ہیں۔ Hijab protests spread all over India
اس سلسلے میں آج گجرات کے احمد آباد میں مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے دستخطی مہم کی کال دی گئی تھی۔ تاہم پولیس نے مجلس کے کارکنان کو جمع ہونے سے قبل ہی حراست میں لے لیا۔ اس کے باوجود مجلس کے کارکنان نے حجاب کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مجلس کے کارکنان پولیس پر کارکنان کے گھر پر جاکر انہیں حراست میں لینے کا الزام عائد کیا۔
وہیں حجاب تنازع پر جماعت اسلامی ہند خاتون ونگ کی جانب سے آج راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں واقع البرٹ ہال پر اسلام میں خواتین کے موضوع پر ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ پروگرام میں اسلام میں خواتین کی دی گئی عزت، اہمیت، حقوق اور مرتبہ کے بارے میں بتایا گیا۔ اس موقع پر خوتین نے کرناٹک میں حجاب تنازع پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حجاب کی حمایت کی۔
جماعت اسلامی ہند خاتون ونگ کی کارکنان کا کہنا تھا کہ ہم فروری کے ماہ میں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں۔ اس پروگرام کے ذریعے ہم لوگوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں جو لوگ اسلام کے بارے میں نہیں جانتے، اسلام میں خاتون کو کیا مقام و مرتبہ حاصل ہے۔ ہم ان تمام لوگوں کو ضروری معلومات سے روبرو کرواتے ہیں۔ ان کارکنان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ کسی طرح سے کوئی احتجاجی مظاہرہ اس پروگرام میں نہیں کرتے، بس جو اسلام میں خواتین کو مرتبہ بتایا گیا ہے اس بارے میں ہی امن و امان کے ساتھ میں تمام لوگوں کے درمیان اس طرح کی بات رکھتے ہیں۔ اس پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے دارالحکومت جے پور کے الگ الگ علاقوں سے کثیر تعداد میں خواتین البرٹ ہال پہنچی۔