ETV Bharat / bharat

2020 Delhi Riots دہلی ہائی کورٹ آج شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق درخواستوں سماعت کرے گا

دہلی ہائی کورٹ کی جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ آج شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق درخواستوں سماعت کرے گی۔ یہ درخواستیں شہریت ترمیمی قانون 2019 کے متعارف ہونے کے بعد ہونے والے احتجاج اور اس کے بعد پھوٹ پڑنے والے فسادات سے متعلق ہیں۔ HC to hear on 2020 Delhi riots

دہلی ہائی کورٹ آج شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق درخواستوں سماعت کرے گا
دہلی ہائی کورٹ آج شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق درخواستوں سماعت کرے گا
author img

By

Published : Dec 19, 2022, 8:50 AM IST

Updated : Dec 19, 2022, 8:57 AM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ پیر کو 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق درخواستوں کے ایک بیچ کی سماعت کرے گا، جس میں مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں متعدد سیاسی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست دی گئی ہے۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ کرے گی۔ شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے متعارف ہونے کے پس منظر میں مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے لیے کارروائی کرنے کے علاوہ درخواستوں میں دیگر راحتوں کا مطالبہ کیا گیا ہے، جن میں ایس آئی ٹی کا قیام اور تشدد میں مبینہ طور پر ملوث پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر شامل ہیں، نیز گرفتار اور زیر حراست افراد کے انکشاف کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے پہلے کہا ہے کہ فسادات کی تحقیقات میں اب تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں نے تشدد کو اکسایا یا اس میں حصہ لیا۔13 جولائی کو عدالت نے متعدد ترمیمی درخواستوں کی اجازت دی تھی جس میں مختلف سیاسی رہنماؤں کو فریقین کے طور پر شامل کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر تشدد کو جنم دینے والی نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں ان کے خلاف ایف آئی آر اور تحقیقات کی درخواست کی گئی تھی۔HC to hear on Monday pleas concerning 2020 Delhi riots

مزید پڑھیں:۔ 2020 Delhi Riots دہلی فسادات کے ایک کیس میں 5 ملزمان پر فرد جرم عائد

عدالت نے قبل ازیں انوراگ ٹھاکر (بی جے پی)، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا (کانگریس)، دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا (اے اے پی) اور دیگر کو اس معاملے میں دو درخواستوں پر نوٹس جاری کیا تھا۔ ایک درخواست گزار شیخ مجتبیٰ فاروق کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس نے بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا، پرویش ورما اور ابھے ورما کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے لیے ایف آئی آر کی درخواست کی تھی۔ دوسری درخواست پٹیشنر لائرز وائس کی تھی جس میں کانگریس رہنما سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کے ساتھ ساتھ ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان، اے آئی ایم آئی ایم رہنما اکبر الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان، محمود پرچا، ہرش مندر، مفتی محمد اسماعیل، سوارا بھاسکر، عمر خالد، بامبے ہائی کورٹ کے سابق جج بی جی کولسے پاٹل اور دیگر کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ پیر کو 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق درخواستوں کے ایک بیچ کی سماعت کرے گا، جس میں مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں متعدد سیاسی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست دی گئی ہے۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ کرے گی۔ شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے متعارف ہونے کے پس منظر میں مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے لیے کارروائی کرنے کے علاوہ درخواستوں میں دیگر راحتوں کا مطالبہ کیا گیا ہے، جن میں ایس آئی ٹی کا قیام اور تشدد میں مبینہ طور پر ملوث پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر شامل ہیں، نیز گرفتار اور زیر حراست افراد کے انکشاف کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے پہلے کہا ہے کہ فسادات کی تحقیقات میں اب تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں نے تشدد کو اکسایا یا اس میں حصہ لیا۔13 جولائی کو عدالت نے متعدد ترمیمی درخواستوں کی اجازت دی تھی جس میں مختلف سیاسی رہنماؤں کو فریقین کے طور پر شامل کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر تشدد کو جنم دینے والی نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں ان کے خلاف ایف آئی آر اور تحقیقات کی درخواست کی گئی تھی۔HC to hear on Monday pleas concerning 2020 Delhi riots

مزید پڑھیں:۔ 2020 Delhi Riots دہلی فسادات کے ایک کیس میں 5 ملزمان پر فرد جرم عائد

عدالت نے قبل ازیں انوراگ ٹھاکر (بی جے پی)، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا (کانگریس)، دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا (اے اے پی) اور دیگر کو اس معاملے میں دو درخواستوں پر نوٹس جاری کیا تھا۔ ایک درخواست گزار شیخ مجتبیٰ فاروق کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس نے بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا، پرویش ورما اور ابھے ورما کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے لیے ایف آئی آر کی درخواست کی تھی۔ دوسری درخواست پٹیشنر لائرز وائس کی تھی جس میں کانگریس رہنما سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کے ساتھ ساتھ ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان، اے آئی ایم آئی ایم رہنما اکبر الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان، محمود پرچا، ہرش مندر، مفتی محمد اسماعیل، سوارا بھاسکر، عمر خالد، بامبے ہائی کورٹ کے سابق جج بی جی کولسے پاٹل اور دیگر کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Last Updated : Dec 19, 2022, 8:57 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.