نمونیا جیسی بیماری سے پر قابو پانے کے لیے کی پونے میں واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر 'نموسیل' نامی ویکسین تیار کی ہے۔
اس تعلق سے مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے پیر کے روز ملک کی پہلی نمونیا کی ویکسین کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بچوں کو بڑی تعداد میں مرنے سے بچایا جاسکے گا اور اسے قومی ٹیکہ کاری پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ کی ویکسین درجنوں ممالک میں استعمال کی جاتی ہیں اور دنیا کا ہر تیسرا بچہ اس انسٹی ٹیوٹ کے ٹیکہ سے فیضیاب ہوا ہے۔
مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ 'میں خوش قسمت ہوں کہ بچوں کے تحفظ کے لیے اس ویکسین کے افتتاح کا شاہد ہوں۔ اسے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر نیومکوکل کنجوگیٹ ویکسین کے نام سے تیار کیا ہے اور سیرم انسٹی ٹیوٹ نے اس ویکسین کو سات تا آٹھ برس کی مختصر مدت میں تیار کیا ہے'۔
انھوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے اسے پری کوالیفائی کیا ہے، ساتھ ہی یونیسف کے توسط سے یہ نئی ویکسین دنیا بھر کے بچوں کو فراہم کی جائے گی اور بھارت میں یہ ویکسین بچوں کے تحفظ کے لیے قومی ٹیکہ کاری پروگرام میں شامل کی جائے گی۔
مرکزی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'فی الحال سیرم انسٹی ٹیوٹ اور پورا ملک کووڈ-19 کی ویکسین کا منتظر ہے۔ میں اسے بھارت میں سائنسدانوں کی ایک اہم حصولیابی سمجھتا ہوں، بھارت کے سائنس دان کسی بھی طرح کی صورتحال میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں'۔
اس افتتاحی تقریب میں سیرم انسٹی ٹیوٹ کے بانی اور چیئرمین ڈاکٹر سائرس پونہ والا اور سی ای او آدار پونہ والا ورچوئل میڈیم کے ذریعہ موجود تھے۔