تلنگانہ و اڑیسہ جماعت اسلامی کے امیر مولانا حامد محمد خان نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نے طویل عمر پائی اور ساری زندگی تصنیف و تالیف اور دعوت دین کے کاموں میں صرف کی۔ مولانا کی کم و بیش ساٹھ چھوٹی بڑی تصانیف اہل علم و قلم کے حلقوں میں قبول عام حاصل کرچکی ہے اور داد و تحسین پاچکی ہے۔ جن میں 'آداب زندگی' 'قرآنی تعلیمات' 'آسان فقہ' 'روشن ستارے' اور 'ختم نبوت قرآن کی روشنی میں' خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
مولانا 9 جولائی 1932 کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اور حفظ وتجوید کے بعد بریلی اسلامیہ انٹر کالج سے ہائی اسکول پاس کیا۔ پھر اپنے والد ماجد محترم شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالقدیم خان صاحب ؒ کی خواہش کے مطابق مدرسہ مظاہر العلوم سہارن پور میں داخل کیے گیے۔ مظاہر العلوم میں سال دو سال تعلیم حاصل کرنے کے بعد مدرسۃ الاصلاح سرائے میر اعظم گڑھ آگئے، جہاں آپ مولانا اختر احسن اصلاحی کی زیر تربیت رہے اور امتیازی نمبروں سے سند فضیلت حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں:
جماعت اسلامی کے امیر مولانا حامد محمد خان نے مولانا محمد یوسف اصلاحی کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی عوامی اور تحریکی زندگی تقریباً 60 سالوں پر محیط ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔