سرینگر: گجرات کے ٹھگ کرن پٹیل جس نے کشمیر انتظامیہ کو گمراہ کر کے وی آئی پی پروٹوکول کے تحت وادی کی سیرو تفریح کی، کو گجرات پولیس نے حراست میں لیا ہے اور جمعرات کو احمد آباد منتقل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق گجرات پولیس کی ایک ٹیم پیر کو سرینگر پہنچی تھی اور عدالت کے اجازت کے بعد ٹھگ کرن پٹیل کو اپنی تحویل میں ٹرانسفر وارنٹ کے تحت احمد آباد منتقل کرے گی۔ احمد آباد میں کرن پٹیل کے خلاف بی جے پی کے سابق وزیر جواہر چاوڈا کے بھائی جگدیش چاوڈا نے کرن پٹیل پر الزام عائد کیا ہے کہ کرن پٹیل اور انکی اہلیہ مالنی پٹیل نے ان سے 15 کروڈ روپئے کی ٹھگی کی۔ اس تازہ مقدمے میں گجرات پولیس کی کرائم پرانچ نے سرینگر کی عدالت سے ٹرانسفر وارنٹ کی درخواست کی تھی، جس کے بعد عدالت نے انکو اجازت دی۔ کرن پٹیل کے خلاف گجرات میں تین مختلف مقامات پر جعلسازی کے مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ کرن پٹیل کو کشمیر کی انتظامیہ کے ساتھ جعلسازی کرنے کے جرم میں پولیس نے 3 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں مقامی عدالت نے مذکورہ ٹھگ کو 31 مارچ تک جوڈیشل تحویل میں بھیجا تھا۔ اس معاملے میں ایل جی انتظامیہ نے صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری کو انکوائری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری راجیو کمار گوئل نے بدھوری کو ہدایت دی ہے کہ اس معاملے میں افسران کی جانب سے ہوئی کوتاہیوں پر مفصل رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرے۔
مزید پڑھیں:۔ Police on Gujarati Conman گجراتی جعلساز کو پروٹوکول دینے والے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی، وجے کمار
قابل ذکر ہے کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے کرن پٹیل نے جموں کشمیر انتظامیہ کے سیکورٹی و سول افسران کو یہ دھوکہ دے کر کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر (سٹریٹیجی و کمپین) کے طور پر تعینات ہے، یہاں سرکاری پروٹوکول کے سیر و تفریح کی اور کئی افسران سے میٹنگ کی۔ تاہم کرن پٹیل کو زیڈ پلس سیکورٹی دستیاب کرائی گئی اور سرینگر کے عالی شان ہوٹل للت میں انکی میزبانی کی گئی۔ کرن پٹیل کے سرکاری پروٹوکول دینے کے معاملے میں جموں کشمیر انتظامیہ اور پولیس پر کئی سوالات کھڑے ہوئے کہ حساس علاقے میں انکو کیسے سیکورٹی دی گئی اور اس کا فائدہ اٹھا کر انہوں نے لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کیا۔