بنکاک: فوج کے زیر اقتدار میانمار کی ایک عدالت نے بدھ کے روز ملک کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کے مزید دو الزامات میں قصوروار قرار دیا۔ میانمار کی حکومت نے آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کے الزام میں مزید چھ سال قید کی سزا سنائی۔ اس کیس کے بارے میں جاننے والے ایک ذریعے نے بتایا کہ نوبل انعام یافتہ سوچی کی کل قید کی مدت 26 سال ہو گئی ہے۔ 77 سالہ سوچی کو یکم فروری 2021 کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب فوج نے ان کی منتخب حکومت سے اقتدار چھین لیا۔ Graft convictions extend Suu Kyi's prison term to 26 years
انہوں نے اس معاملے میں اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے، جس میں ان پر منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں کئی سال قبل سزا پانے والے ٹائیکون ماؤنگ ویک سے 550,000 امریکی ڈالر بطور رشوت وصول کرنے کا الزام تھا۔ وہ پہلے ہی واکی ٹاکیز کو غیر قانونی طور پر درآمد کرنے، کورونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی، ملک کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، بغاوت، انتخابی دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے دیگر پانچ الزامات میں جرم ثابت ہونے پر 23 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Aung San Suu Kyi Sentenced آنگ سان سوچی اور ان کے سابق اقتصادی مشیر کو تین سال قید کی سزا
آزاد تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تمام الزامات کے پیچھے سیاسی محرکات کارفرما ہیں اور انہیں بدنام کرنے اور فوج کے اقتدار پر قبضے کو جائز قرار دینے کی کوشش ہے جب کہ انہیں اگلے انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا ہے جس کا فوج نے 2023 میں وعدہ کیا ہے۔