بڈگام: جموں و کشمیر میں حکومت تعلیم سے متعلق بڑے بڑے دعوے کرتی ہے، لیکن ان دعوؤں کی زمینی حقیقت کچھ اور ہی بتا رہی ہے۔ بڈگام کے دور دراز علاقے سنی دارون میں طلبا ایک پولٹری فارم میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہ کوئی پرائمری اسکول نہیں بلکہ ہائی اسکول ہے مگر سہولیات کے فقدان کی وجہ سے طلباء یہاں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ یہاں طالبات کے لئے نہ واش روم کی سہولت دستیاب ہے، نہ ہی کھیل کود کے لئے کوئی میدان ہے۔ اس کے علاوہ کلاس روم کے انتظامات بھی صحیح نہیں ہیں اور کمپیوٹر کا کوئی نام و نشان تک نہیں ہے۔ School Being Run From Poultry Farm in JK
دراصل یہاں اسکول کے لئے سنہ 2010 میں نئی عمارت تعمیر کی گئی تھی مگر اراضی مالک نے اس پر قبضہ کر لیا۔ اراضی مالک کا کہنا ہے کہ حکومت نے انہیں معاوضہ دینے کا وعدہ کیا تھا مگر جب وعدہ پورا نہیں ہوا تب انہوں نے عمارت کو بند کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Satna Government Girls Higher Secondary School ستنا گرلز اسکول کے نو کمروں میں 1300 طالبہ زیر تعلیم
وہیں اس معاملے پر ایس ڈی ایم چاڈورہ پرنس حمید نے کہا کہ اس معاملے میں کارروائی کی جا رہی ہے اور ہائر اتھارٹیس تک بات پہنچائی گئی ہے۔ بہت جلد مسئلے کا حل نکال لیا جائےگا۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ اس اسکول کی طرف توجہ دے تاکہ اس جدید دور میں بھی یہ بچے تعلیم سے محروم نہ رہ جائیں۔ Budgam Govt School Run From Poultry Farm