نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت سچ سے ڈرتی ہے اور سچ سامنے نہ آئے اس لئے وہ حزب لیڈروں اور میڈیاکی آواز دبانا چاہتی ہے اور اس کے لئے من مانے طریقے سے آئی ٹی قانون میں ترمیم کرکے اس نے نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔کانگریس ترجمان سپریہ شرینیت نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس میں کہاحکومت سچ کو دبانا چاہتی ہے اور اس کے خلاف جو بھی خبریں سوشل میڈیا پر آئے فیک نیوز قرار دے کر اسے ہٹانے کے لئے بغیر با ت کئے ترمیم کرکے اس بارے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دی گئی۔
انہوں نے کہا،”اب حالات بدل گئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ حزب اختلاف کو دباتے دباتے حکومت اب بولنے کی آزادی پر سینسر لگا رہی ہے۔ اس کا منصوبہ سوشل میڈیا پر بھی فیک نیوز کے نام سے پابندی لگانے کا ہے اور اس لئے آئی ٹی قانون میں بغیر سچ کی بحث کئے ہی اس بار نوٹیفکیشن جاری کی گئی ہے۔' ترجمان نے کہا کہ حکومت نے اس سلسلے میں بہت طریقے سے قدم اٹھائے ہیں۔ پہلے جنوری میں قانون لائی کہ فیک نیوز پر نظر رکھی جائے گی لیکن اب اس میں آگے اضافہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر جو بھی بات مرکزی حکومت کے خلاف آئے گی اسے فیک نیوز مانتے ہوئے اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ فیک نیوز ہے،کیا نہیں ہے، یہ حکومت کو طے کرنا ہے اور اس سے ہی اس نیوز کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سوال قومی سلامتی کابھی ہے۔ نیشنل میڈیامیں کوئی خبر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نہیں آرہی ہے اور سوشل میڈیا صفائی سے ایک کے بعد ایک انکشاف کر رہی ہے اس لئے حکومت موقع پر اتر آئی ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی حکومت پر سچ چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا،”سچائی چھپاتے ہیں، اس لئے روز بھٹکتے ہیں۔سوال وہی ہے-اڈانی کی کمپنیوں میں 20,000کروڑ روپے بے نامی پیسے کس کے ہیں۔'