کانگریس نے کہا ہے کہ فرانس میں بھارت کے ساتھ ہوئے 36 رافیل طیاروں کے سودے میں بدعنوانی کے تازہ انکشاف سے صاف ظاہر ہے کہ اس میں بڑی بدعنوانی ہوئی ہے اور مودی حکومت کو بلا تاخیر کئے اس سودے میں ہوئی گڑبڑی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کرانی چاہیے۔
کانگریس مواصلات محکمے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے سنیچر کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا 'کانگریس پارٹی بار بار شواہد کے ساتھ کہتی رہی ہے کہ رافیل سودے میں بڑی سطح پر بدعنوانی ہوئی ہے لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔ فرانس میں اس سودے میں ہوئی بدعنوانی کے سلسلے میں نئے انکشاف ہوئے ہیں اور پورے معاملے کی جانچ ہورہی ہے۔ اس کے بعد اب بھارتی حکومت کو بھی جے پی سی سے معاملے کی جانچ کروانی چاہئے'۔
انہوں نے کہا 'فرانس کی جانچ ایجنسی پی ایف این نے رافیل سودے میں ہوئی گڑبڑی کی جانچ شروع کردی ہے۔ فرانس کی حکومت کو اس میں بدعنوانی نظر آئی ہے اس لیے اس نے معاملے کی عدالتی جانچ شروع کردی ہے تو حکومت ہند کو بھی جے پی سی سے جانچ کرانے میں ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے'۔
ترجمان نے کہا 'کانگریس نے پہلے بھی اس معاملے پر سوال کیے ہیں اور پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں بھی اس کے تعلق سے سوالا پوچھے جائیں گے۔ یہ قومی سلامتی سے متعلق معاملہ ہے اور ملک کی سلامتی سے کسی بھی طرح کے سمجھوتے کو برداشت نہیں کیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا 'دفاع سے متعلق معاملوں میں کسی بھی طرح کی ہیرا پھیری اور بدعنوانی کرنے پر سخت سزا کا التزام ہے۔ دفاعی سودے میں بچولیوں کے رول کا تو کوئی التزام ہی نہیں ہے اس لیے رافیل میں بادی النظر میں یہی بدعنوانی کا معاملہ بنتا ہے اور اس کی جانچ ضروری ہے۔
یو این آئی