نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات میں جرمنی کی ایک لڑکی کیسمی کا ذکر کیا جو ہندوستانی گلوکاری میں ماہر ہے۔ آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام کے 105 ویں ایڈیشن میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت اور ہندوستانی موسیقی اب عالمی ہو چکی ہے۔ دنیا بھر کے لوگوں کا ان سے لگاؤ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔
انہوں نے جرمنی سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کیسمی کا آڈیو کلپ چلایا اور کہا کہ یہ سن کر آپ بھی حیران رہ گئے نا، ان کی آواز کتنی پیاری ہے اور ہر لفظ میں جذبات جھلکتے ہیں، اس میں ہم ایشور سے ان کی محبت کو محسوس کر سکتے ہیں۔ اگر میں یہ کہوں کہ یہ سریلی آواز جرمنی کی ایک بیٹی کی ہے تو شاید آپ اور بھی حیران ہوں گے، اس بیٹی کا نام کیسمی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جرمنی کی رہائشی 21 سالہ کیسمی کبھی ہندوستان نہیں آئیں، لیکن وہ ہندوستانی موسیقی کی مداح ہیں، جنہوں نے کبھی ہندوستان بھی نہیں دیکھا، ہندوستانی موسیقی میں ان کی دلچسپی بہت متاثر کن ہے۔ کیسمی پیدائش سے ہی نابینا ہیں لیکن یہ مشکل چیلنج انہیں غیر معمولی کامیابیوں سے باز نہ رکھ سکا۔ موسیقی اور تخلیقی صلاحیتوں میں ان کی دلچسپی ایسی تھی کہ انہوں نے بچپن سے ہی گانا شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: من کی بات، درخت لگانے اور پانی بچانے کی کوششوں کا حصہ بنیں شہری، پی ایم مودی
پی ایم مودی نے بتایا کہ کیسمی کو ہندوستانی موسیقی سے صرف 5-6 سال پہلے متعارف کرایا گیا تھا۔ ہندوستان کی موسیقی نے انہیں اس قدر مسحور کیا کہ وہ اس میں پوری طرح مگن ہو گئیں۔ انہوں نے طبلہ بجانا بھی سیکھا ہے۔ انہوں نے کئی ہندوستانی زبانوں میں گانے میں مہارت حاصل کی ہے۔ سنسکرت، ہندی، ملیالم، تامل، کنڑ یا آسامی، بنگالی، مراٹھی، اردو، ان سب میں انہوں نے گایا ہے۔ وزیر اعظم نے کیسمی کے کنڑ اور سنسکرت میں گانے بھی سنانے سنائے۔ انہوں نے کہا "میں ہندوستانی ثقافت اور موسیقی کے لیے جرمنی کی کیسمی کے جذبے کی تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں۔ ان کی کوششیں ہر ہندوستانی کو مغلوب کرنے والی ہیں۔" (یو این آئی)