نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کی پہچان کہی جانے والی شاہجہانی جامع مسجد کے پہلو میں واقع اردو پارک جو کبھی سبز پتوں سے گلزار ہوا کرتا تھا، آج یہ پارک ایک بنجر میدان میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاں نہ گھاس ہے اور نہ ہی کوئی پھول اور پودھے۔ گندگی اتنی کہ یہاں سے گزرنا بھی دشوار کن ثابت ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایک دور تھا جب اردو پارک میں لوگ سیر و تفریح کے لیے اپنے اہل خانہ کے ساتھ آیا کرتے تھے اور پر سکون ماحول سے محظوظ ہوا کرتے تھے لیکن جب سے جامع مسجد کے قرب و جوار میں شیلٹر ہوم بنائے گئے ہیں تب سے ان تمام پارکوں میں گندگی کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آتا۔
لوگوں کے مطابق جامع مسجد علاقے میں رہنے والے بچوں کے لیے ایک بھی ایسا پارک موجود نہیں ہے جہاں وہ کھیل سکیں، پرانے لوگوں کے مطابق کچھ برس قبل پہلے ان پارکوں میں کرکٹ اور فٹبال کے ٹورنامنٹ ہوا کرتے تھے لیکن اب ان لوگوں کو دور دراز کے علاقوں میں بنے پارکوں میں جانا پڑتا ہے۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ کے سامنے واقع شاہراہ کی صفائی کی جاتی ہے لیکن اس شاہراہ کی دوسری جانب جامع مسجد اور ان دونوں کے درمیان موجود پارکز میں گندگی دکھائی دیتی ہے۔ گندگی میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں: Garbage in Jasola Janta Flat: جسولہ کے جنتا فلیٹ میں گندگی کا انبار، راہگیر پریشان
حالانکہ مقامی لوگ اردو پارک کو پہلے جیسی حالت میں دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ اردو پارک میں پہلے کی طرح مشاعرے، کھیل کود کے مقابلے اور سیر و تفریح کا وہ ماحول پیدا ہو سکے جو کبھی ہوا کرتا تھا۔ اسی لیے رین بسیرو کے لیے الگ سے راستہ بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو اس طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ پارک پہلے کی طرح پھر سے گلزار ہو سکے۔