ETV Bharat / bharat

مرکزی حکومت اور کسانوں کے درمیان چوتھے دور کی بات چیت آج

نئے زرعی قوانین اور کسانوں کے احتجاج کے مسئلے پر پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے'۔

Farmers' stir :Fourth round of talks today
Farmers' stir :Fourth round of talks today
author img

By

Published : Dec 3, 2020, 7:48 AM IST

نئی دہلی: تین نئے زراعتی قوانین کے خلاف پنجاب، ہریانہ سمیت متعدد ریاستوں کے ہزاروں کسانوں کا احتجاج دہلی کی سرحدوں پر مسلسل آٹھ دنوں سے جاری ہے۔ پنجاب، ہریانہ ، اترپردیش اور اتراکھنڈ کے ہزاروں کسانوں نے دہلی کے ٹکری بارڈر اور سندھو سرحد کو مکمل طور پر جام کردیا ہے۔

نئے زرعی قوانین اور کسانوں کے احتجاج کے مسئلے پر کسان رہنما اور مرکزی حکومت کے مابین چوتھے دور کی بات چیت آج ہوگی۔ اس سے قبل منگل کے روز دونوں فریقین کے مابین مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئی تھی۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب امریندر سنگھ بات چیت سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کریں گے۔

Punjab CM to meet Amit Shah today over farmers' issue
پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے

مزید پڑھیں: کسانوں کی 'دہلی چلو تحریک' پر ایک نظر

'ایک ملک ایک بازار' سے کسانوں کو کیوں ہے اعتراض؟



خیال رہے کہ گذشتہ آٹھ دنوں سے متعدد کسان تنظیمیں زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت دہلی کے سرحد پر احتجاج کررہے ہیں۔

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت نئے زرعی قوانین کو واپس لے۔ اس سے قبل گذشتہ کئی ماہ سے پنجاب ہریایہ سمیت ملک کے متعدد ریاستوں میں کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے ذریعے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

اس سے قبل پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسان تنظیمون کی جانب سے 'ریل روکو' تحریک بھی چلائی گئی تھی، پھر بعد کسانوں کی تنظیموں نے 'دہلی چلو' کی کال دی جس پر پنجاب ہریانہ سمیت متعدد دیگر ریاستوں سے کسان دہلی پہنچ کر احتجاج کر رہے ہیں'۔

مسلسل احتجاج کی وجہ سے روز دفاتر اور کاروباری اداروں کے کھلنے سے ٹریفک کا مسئلہ مزید خراب ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت کسانوں کے احتجاج کو جلد از جلد ختم کرنے کا خواہاں ہے، کیونکہ قومی دارالحکومت کی ناکہ بندی نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

نئی دہلی: تین نئے زراعتی قوانین کے خلاف پنجاب، ہریانہ سمیت متعدد ریاستوں کے ہزاروں کسانوں کا احتجاج دہلی کی سرحدوں پر مسلسل آٹھ دنوں سے جاری ہے۔ پنجاب، ہریانہ ، اترپردیش اور اتراکھنڈ کے ہزاروں کسانوں نے دہلی کے ٹکری بارڈر اور سندھو سرحد کو مکمل طور پر جام کردیا ہے۔

نئے زرعی قوانین اور کسانوں کے احتجاج کے مسئلے پر کسان رہنما اور مرکزی حکومت کے مابین چوتھے دور کی بات چیت آج ہوگی۔ اس سے قبل منگل کے روز دونوں فریقین کے مابین مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئی تھی۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب امریندر سنگھ بات چیت سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کریں گے۔

Punjab CM to meet Amit Shah today over farmers' issue
پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے

مزید پڑھیں: کسانوں کی 'دہلی چلو تحریک' پر ایک نظر

'ایک ملک ایک بازار' سے کسانوں کو کیوں ہے اعتراض؟



خیال رہے کہ گذشتہ آٹھ دنوں سے متعدد کسان تنظیمیں زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت دہلی کے سرحد پر احتجاج کررہے ہیں۔

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت نئے زرعی قوانین کو واپس لے۔ اس سے قبل گذشتہ کئی ماہ سے پنجاب ہریایہ سمیت ملک کے متعدد ریاستوں میں کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے ذریعے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

اس سے قبل پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسان تنظیمون کی جانب سے 'ریل روکو' تحریک بھی چلائی گئی تھی، پھر بعد کسانوں کی تنظیموں نے 'دہلی چلو' کی کال دی جس پر پنجاب ہریانہ سمیت متعدد دیگر ریاستوں سے کسان دہلی پہنچ کر احتجاج کر رہے ہیں'۔

مسلسل احتجاج کی وجہ سے روز دفاتر اور کاروباری اداروں کے کھلنے سے ٹریفک کا مسئلہ مزید خراب ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت کسانوں کے احتجاج کو جلد از جلد ختم کرنے کا خواہاں ہے، کیونکہ قومی دارالحکومت کی ناکہ بندی نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.