ETV Bharat / health

ذیابیطس، گردے کی پتھری اور لو بلڈ پریشر کے مریض چقندر سے فوری دوری اختیار کریں

چقندر جسم میں خون کی کمی کو پورا کرتا ہے، یہ صحت کے ساتھ ساتھ خوبصورتی کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ خبر پڑھیں۔۔

ذیابیطس، گردے کی پتھری اور لو بلڈ پریشر کے مریض چقندر سے فوری دوری اختیار کریں
ذیابیطس، گردے کی پتھری اور لو بلڈ پریشر کے مریض چقندر سے فوری دوری اختیار کریں ((CANVA))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

چقندر ایک ایسا سپر فوڈ ہے جو آپ کی صحت کیلئے ہرطرح سے مفید ہے۔ اسے اپنی خوراک میں شامل کرنا بہت آسان ہے۔ آپ جوس پییں، سلاد میں کھائیں یا سوپ میں ملا کر، چقندر ہر شکل میں صحت کا خزانہ ہے۔

چقندر، صحت کا رنگین ساتھی ہے:

چقندر ایک سپر فوڈ ہے جو نہ صرف آپ کے کھانے کی پلیٹ کو رنگین بناتا ہے بلکہ صحت کے لیے بہت سے انمول فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ گہرے سرخ رنگ کی یہ سبزی جسم کے لیے غذائیت سے بھرپور ہے۔ چاہے آپ اسے سلاد میں کھائیں، جوس کے طور پر پئیں یا سوپ میں شامل کریں۔ چقندر ہر طرح سے فائدہ مند ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال نہ صرف آپ کی جلد کو نکھارتا ہے بلکہ آپ کے دل و دماغ کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

ممبئی سے تعلق رکھنے والی ماہر غذائیت رشیل جارج کا کہنا ہے کہ چقندر کا استعمال بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، خون کی کمی کو دور کرنے اور دل کی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں نائٹریٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جسم میں نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ یہ نائٹرک آکسائیڈ خون کی نالیوں کو پھیلا دیتا ہے جس سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ چقندر میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جو جسم کو فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے۔ یہ کھلاڑیوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ قوت برداشت بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

چقندر میں پائے جانے والے غذائی اجزاء:

وہ کہتی ہیں کہ چقندر میں بہت سے دیگر ضروری غذائی اجزاء بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

لوہا:

چقندر آئرن سے بھرپور ہوتا ہے جو خون کو بڑھانے اور خون کی کمی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

فولیٹ (وٹامن B9):

یہ غذائیت خلیات کی نشوونما اور مرمت کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے۔

پوٹاشیم:

پوٹاشیم دل کی دھڑکن کو باقاعدہ رکھتا ہے اور پٹھوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

فائبر:

نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھنے اور وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

وٹامن سی:

یہ قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے اور جلد کو چمکدار بناتا ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹس (بیٹا لین):

یہ چقندر کو اس کا گہرا سرخ رنگ دیتے ہیں اور جسم کو ڈی ٹاکس کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

چقندر کے فوائد:

رشیل جارج کا کہنا ہے کہ چقندر کو سلاد، سوپ، جوس یا دیگر طریقوں سے غذا میں باقاعدگی سے شامل کرنا صحت کے لیے بہت سے فوائد فراہم کرتا ہے۔ جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔۔۔

چقندر بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔

اس میں فولاد اور فولیٹ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، جو خون کو بڑھانے اور خون کی کمی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

اس میں بیٹالینز نامی اینٹی آکسیڈنٹ پایا جاتا ہے جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور کینسر اور دیگر کئی بیماریوں سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

چقندر جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے کا کام کرتا ہے جس سے جگر اور گردے صحت مند رہتے ہیں۔

چقندر میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے، قبض سے نجات دلاتا ہے اور جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

چقندر کا جوس سٹیمینا بڑھانے اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہت اچھا ہے جو کھیل اور ورزش کرتے ہیں۔

چقندر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن سی جلد کو چمکدار اور بالوں کو مضبوط بناتے ہیں۔

چقندر کا استعمال دماغی افعال کو بہتر کرتا ہے اور یادداشت کو تیز کرتا ہے۔

کن لوگوں کو اس کا استعمال نہیں کرنا چاہئے؟

وہ کہتی ہیں کہ ذیابیطس، گردے کی پتھری اور لو بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کو اپنی معمول کی خوراک میں چقندر کو شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔ درحقیقت اس میں ہائی گلیسیمک انڈیکس ہوتا ہے جسے اگر ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ بلڈ شوگر لیول کو بڑھا سکتا ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مسائل میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس میں آکسیلیٹ بھی ہوتا ہے جو پتھری کے مریضوں کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

(ڈس کلیمر: یہاں آپ کو دی گئی تمام صحت سے متعلق معلومات اور مشورے صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعہ، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ ان پر عمل کرنے سے پہلے آپ ذاتی ڈاکٹرسے مشورہ کریں۔

چقندر ایک ایسا سپر فوڈ ہے جو آپ کی صحت کیلئے ہرطرح سے مفید ہے۔ اسے اپنی خوراک میں شامل کرنا بہت آسان ہے۔ آپ جوس پییں، سلاد میں کھائیں یا سوپ میں ملا کر، چقندر ہر شکل میں صحت کا خزانہ ہے۔

چقندر، صحت کا رنگین ساتھی ہے:

چقندر ایک سپر فوڈ ہے جو نہ صرف آپ کے کھانے کی پلیٹ کو رنگین بناتا ہے بلکہ صحت کے لیے بہت سے انمول فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ گہرے سرخ رنگ کی یہ سبزی جسم کے لیے غذائیت سے بھرپور ہے۔ چاہے آپ اسے سلاد میں کھائیں، جوس کے طور پر پئیں یا سوپ میں شامل کریں۔ چقندر ہر طرح سے فائدہ مند ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال نہ صرف آپ کی جلد کو نکھارتا ہے بلکہ آپ کے دل و دماغ کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

ممبئی سے تعلق رکھنے والی ماہر غذائیت رشیل جارج کا کہنا ہے کہ چقندر کا استعمال بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، خون کی کمی کو دور کرنے اور دل کی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں نائٹریٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جسم میں نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ یہ نائٹرک آکسائیڈ خون کی نالیوں کو پھیلا دیتا ہے جس سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ چقندر میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جو جسم کو فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے۔ یہ کھلاڑیوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ قوت برداشت بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

چقندر میں پائے جانے والے غذائی اجزاء:

وہ کہتی ہیں کہ چقندر میں بہت سے دیگر ضروری غذائی اجزاء بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

لوہا:

چقندر آئرن سے بھرپور ہوتا ہے جو خون کو بڑھانے اور خون کی کمی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

فولیٹ (وٹامن B9):

یہ غذائیت خلیات کی نشوونما اور مرمت کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے۔

پوٹاشیم:

پوٹاشیم دل کی دھڑکن کو باقاعدہ رکھتا ہے اور پٹھوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

فائبر:

نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھنے اور وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

وٹامن سی:

یہ قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے اور جلد کو چمکدار بناتا ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹس (بیٹا لین):

یہ چقندر کو اس کا گہرا سرخ رنگ دیتے ہیں اور جسم کو ڈی ٹاکس کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

چقندر کے فوائد:

رشیل جارج کا کہنا ہے کہ چقندر کو سلاد، سوپ، جوس یا دیگر طریقوں سے غذا میں باقاعدگی سے شامل کرنا صحت کے لیے بہت سے فوائد فراہم کرتا ہے۔ جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔۔۔

چقندر بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔

اس میں فولاد اور فولیٹ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، جو خون کو بڑھانے اور خون کی کمی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

اس میں بیٹالینز نامی اینٹی آکسیڈنٹ پایا جاتا ہے جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور کینسر اور دیگر کئی بیماریوں سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

چقندر جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے کا کام کرتا ہے جس سے جگر اور گردے صحت مند رہتے ہیں۔

چقندر میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے، قبض سے نجات دلاتا ہے اور جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

چقندر کا جوس سٹیمینا بڑھانے اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہت اچھا ہے جو کھیل اور ورزش کرتے ہیں۔

چقندر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن سی جلد کو چمکدار اور بالوں کو مضبوط بناتے ہیں۔

چقندر کا استعمال دماغی افعال کو بہتر کرتا ہے اور یادداشت کو تیز کرتا ہے۔

کن لوگوں کو اس کا استعمال نہیں کرنا چاہئے؟

وہ کہتی ہیں کہ ذیابیطس، گردے کی پتھری اور لو بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کو اپنی معمول کی خوراک میں چقندر کو شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔ درحقیقت اس میں ہائی گلیسیمک انڈیکس ہوتا ہے جسے اگر ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ بلڈ شوگر لیول کو بڑھا سکتا ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مسائل میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس میں آکسیلیٹ بھی ہوتا ہے جو پتھری کے مریضوں کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

(ڈس کلیمر: یہاں آپ کو دی گئی تمام صحت سے متعلق معلومات اور مشورے صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعہ، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ ان پر عمل کرنے سے پہلے آپ ذاتی ڈاکٹرسے مشورہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.