اننت ناگ: مشہور اچھہ بل چشمہ کے خشک ہونے سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے، جس سے علاقے میں پینے کے پانی کی فراہمی، زراعت اور باغبانی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ کم از کم 15 دیہاتوں کو پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے جو اس چشمے پر منحصر ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اچھہ بل کے چشمے ضلع میں پانی کی فراہمی کی 13 اسکیموں کو بھی سپورٹ کرتے ہیں۔
اننت ناگ کا ویری ناگ اسپرنگ میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو جہلم کی معاون ندی کا ایک اور اہم ذریعہ ہے۔ دریائے جہلم کی بڑی معاون ندیاں جن میں لڈر سٹیم، برنگی نالہ، ویشو نالہ، سندران، رامبیارا، ارپتھ نالہ اور رومشی نالہ پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔
پانی کی اس شدید قلت کے بیچ اچھہ بل علاقے کے نوجوان لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ نوجوانوں نے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے رضاکارانہ اقدام شروع کیا ہے۔ یہ نوجوان ٹینکیوں میں پانی لا کر اپنے خرچ پر لوگوں میں تقسیم کر رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اچھہ بل کے رہائشی طارق احمد نے کہا کہ پانی کی شدید قلت سے لوگ بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ اسی کے پیش نظر انہوں نے یہ اقدام شروع کیا۔ اب مزید نوجوان بھی آگے آئے ہیں۔ اس لیے ہم سب مل کر ہر گھر میں پینے کا پانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقہ مکینوں کو متعلقہ محکمے کے ٹینکرز کے ذریعے پینے کا پانی بھی مل رہا ہے لیکن سپلائی ناکافی ہونے سے ان کی روزمرہ کی ضروریات پوری نہیں ہو سکتیں۔

منظورہ نام کی ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ پانی کا چشمہ خشک ہونے کے بعد ان کی زندگی اجیرن ہو گئی، کیونکہ پینے اور کھانا پکانے کے لیے پانی ضروری ہے۔ بعض اوقات پانی نہ ملنے کی وجہ سے وہ وقت پر کھانا نہیں بنا پاتی ہیں، وہ اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی کا ایک ایک قطرہ بچاتی ہیں۔ انہوں نے رضاکارانہ طور پر پانی فراہم کرنے کی پہل کے لیے نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں پہلی بار مشہور مغل گارڈن کا دلفریب آبشار سوکھ گیا، بے رونقی نے ڈیرہ جما لیا
ایک مقامی رہائشی محمد حسین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی سیاسی رہنما نے ان کے علاقے کا دورہ نہیں کیا۔ حالیہ اسمبلی انتخابات کے دوران ہم نے اپنا نمائندہ اس لیے منتخب کیا کہ وہ ہمارے مسائل حل کر سکیں، لیکن بدقسمتی سے اپنے سیاسی مفاد کے حصول کے بعد سیاستدان عوام کو بھول جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو ہم گاؤں چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ہم زراعت اور باغبانی پر انحصار کر رہے ہیں۔ چشمے کے سوکھنے سے ہمیں زراعت اور باغبانی پر پڑنے والے مضمرات پر تشویش ہے۔ پانی نہیں ملے گا تو زمین کو کیسے سیراب کریں گے، اب ہم واٹر ٹینکرز پر انحصار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چشمہ سوکھنے کے لیے معاشرہ بھی ذمہ دار ہے کیونکہ لوگ آبی ذخائر کو آلودہ کر رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ خطرناک بحران بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، بارشوں کی کمی، موسمیاتی تبدیلیوں اور زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کے باعث پیدا ہو رہا ہے جس سے قدرتی چشمے متاثر ہو رہے ہیں۔