یوکرین میں پھنسے 40 بھارتی طلبہ پیدل یوکرین-پولینڈ سرحد تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق ان طلبہ کو کالج کی بس نے بارڈر سے تقریباً 8 کلومیٹر دور چھوڑ دیا تھا جس کی وجہ سے انہیں پیدل بارڈر تک جانا پڑا۔Stranded Indians in Ukraine
پولینڈ کی سرحد سے تقریباً 70 کلومیٹر دور لیو میں میڈیکل کالج کے طلباء پڑوسی ملک یوکرین سے نکالے جانے کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ روسی حملوں کے بعد یوکرین کی فضائی حدود بند کر دی گئی ہے۔
پولینڈ-یوکرین کی سرحد پر سفر کرنے والے ہندوستانی طلبہ میں سے ایک کے ذریعہ شیئر کردہ ویڈیو میں، انہیں ایک خالی سڑک پر چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ روسی حملے کی وجہ سے ہزاروں ہندوستانی بالخصوص طلباء یوکرین میں پھنس گئے ہیں۔ حکومت کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اس ملک میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو بچانا ہے، جس کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ہندوستان نے یوکرین میں پھنسے اپنے شہریوں کو بچانے کے لیے ہنگری اور پولینڈ کی سرحدوں سے سرکاری ٹیمیں بھیجی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Stranded Indians in Ukraine: یوکرین میں پھنسے بھارتی شہریوں کو نکالنے کی کوشش تیز، نئی ایڈوائزری جاری
بھارت کے خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے کہا، 'محفوظ راستوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سڑک کے ذریعے، اگر آپ کیف سے جاتے ہیں، تو آپ نو گھنٹے میں پولینڈ اور تقریباً 12 گھنٹے میں رومانیہ پہنچ جائیں گے۔ روڈ میپ تیار کر لیا گیا ہے۔
روس کی جانب سے حملے کے اعلان اور بڑے شہروں کو نشانہ بنانے کے بعد یوکرین نے اپنی فضائی حدود تجارتی پروازوں کے لیے بند کر دی ہیں۔
جس کی وجہ سے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے لیے روانہ ہونے والی ایئر انڈیا کی پرواز کو کل واپس آنا پڑا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت میں ہندوستانیوں کی سیکورٹی کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اولین ترجیح یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کو بچانا ہے۔