قومی دارالحکومت دہلی کے سول لائنز میں واقع وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کے معاملے میں سول لائنز پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا ہے، ساتھ ہی ان سے دیگر ساتھیوں کے بارے میں پوچھ گچھ جاری ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی کی مدد سے دیگر ملزمان کی شناخت کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ بدھ کی شام اس واقعہ کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی گئی۔ BJP Wing Attacks Kejriwal's Home
شمالی ضلع کے ڈی سی پی ساگر سنگھ کلسی کے مطابق بدھ کو بی جے پی یوا مورچہ کی طرف سے سول لائنز میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ تقریباً 11:30 بجے 150 سے 200 مظاہرین وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے کچھ فاصلے پر جمع ہوئے، یہ لوگ فلم کشمیر فائلز کے حوالے سے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے بیان کی مخالفت کر رہے تھے۔ تقریبا دوپہر ایک بجے ان میں سے کچھ مظاہرین وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے اندر داخل ہوئے۔
مظاہرین نے وزیر اعلیٰ کے خلاف نعرے بازی کی اور نازیبا الفاظ کہے۔ ان کے پاس پینٹ کا ایک ڈبہ تھا، جس کو انہوں نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے دروازے پر پھینک دیا۔ اس دوران انہوں نے سیکورٹی کے لیے نصب بوم بیریئر کو نقصان پہنچایا اور وہاں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کو بھی نقصان پہنچایا۔ موقع پر پہنچی پولیس نے ان مظاہرین کو وہاں سے ہٹا دیا۔ اس واقعہ پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔ عآپ پارٹی کے رہنماوں کا الزام ہے کہ یہ لوگ وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مارنا چاہتے تھے۔
مزید پڑھیں:۔ Attack at Arvind Kejriwal Residence: کیجریوال کی رہائش گاہ پر حملہ: سیسودیا
بدھ کی شام اس واقعے کے حوالے سے سول لائنز تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کی جانب سے اس مظاہرے کے لیے موصول ہونے والی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے یہاں مظاہرہ کیا اور وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی۔