ETV Bharat / bharat

Coimbatore Car Blast Case کوئمبٹور کار دھماکہ معاملے میں پانچ گرفتار

author img

By

Published : Oct 25, 2022, 4:17 PM IST

کوئمبٹور کار دھماکے کی تحقیقات کرنے والی ایک خصوصی ٹیم نے مشتبہ بنیاد پرست اسلامک اسٹیٹ کی رکن جمیشا منیب، جو اس دھماکے میں ماری گئی تھی کے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار افراد کی شناخت محمد تھلکا (25)، محمد اظہر الدین (23)، محمد ریاض (27)، فیروز اسماعیل (27) اور محمد نواز اسماعیل (27) کے طور پر کی گئی ہے جو ایکدم علاقے کےقریب جی نگر کے رہنے والے ہیں۔Coimbatore Car Blast Case

Etv Bharat
Etv Bharat

چنئی: کوئمبٹور کار دھماکے کی تحقیقات کرنے والی ایک خصوصی ٹیم نے مشتبہ بنیاد پرست اسلامک اسٹیٹ کی رکن جمیشا منیب، جو اس دھماکے میں ماری گئی تھی کے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے۔Coimbatore Car Blast Case

پولیس نے ان پانچ مشتبہ افراد کو پیر کی رات دیر گئے اور آج صبح مختلف سراغوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ایک منصوبہ بند کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا۔

گرفتار افراد کی شناخت محمد تھلکا (25)، محمد اظہر الدین (23)، محمد ریاض (27)، فیروز اسماعیل (27) اور محمد نواز اسماعیل (27) کے طور پر کی گئی ہے جو ایکدم علاقے کےقریب جی نگر کے رہنے والے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محمد تھلکا نے مبین کے لئے دھماکے میں استعمال ہونے والے کار کا انتظام کیا تھا جس میں اتوار کی صبح 4 بجے کوٹائی ایسوارن مندر کے سامنے پھٹ گیا جب ایل پی جی کے دو سلنڈروں میں سے ایک 35 کلو وزنی کمرشل سلنڈر پھٹ گیا جس سے مبین کی موت ہو گئی۔ دھماکے میں وہ بری طرح جھلس گیا جس کی وجہ سے اس کی لاش کی شناخت مشکل ہو گئی۔

اسی تناظر میں پولیس نے 1998 کے کوئمبٹور بم دھماکوں کے مرکزی ملزم الامہ کے بھائی نواب خان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اطلاعات کے مطابق مبین سے تعلق کی اطلاع کی بنیاد پر نواب خان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

مبین کی شناخت کے فوراً بعد پولیس نے اس کے گھر پر چھاپہ مارا اور دھماکہ خیز مواد کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا جس میں پوٹاشیم نائٹریٹ، ایلومینیم پاؤڈر، سلفر، چارکول شامل تھے، جو دیسی بم بنانے میں استعمال ہوتے تھے۔

ڈی جی پی سی سلیندر بابو نے کہا کہ مبین کے گھر سے ضبط شدہ مواد اور ان کی کار میں دھماکے کے بعد جگہ پر بکھرے ہوئے کیلوں اور پتھروں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مستقبل میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مبین کوئمبٹور کے کسی بھی معاملے میں ملوث نہیں تھا جیسا کہ اس کے کچھ دوست تھے۔ اس کے رابطوں، سوشل میڈیا کی سرگرمیوں وغیرہ کی تفتیش جاری ہے۔پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مبین سے سال 2019 میں بھی این آئی اے نے پوچھ گچھ کی تھی۔

کوئمبٹور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مبین محمد اظہر الدین کا معاون تھا، جو آئی ایس کے ایک معاملے میں کیرالہ کی جیل میں بند ہے۔ اظہرالدین سال 2019 کے ایسٹر بم دھماکے کا ماسٹرمائنڈ زہران ہاشم کا فیس بک دوست ہے جس میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: LPG Cylinder Burst in Car کار میں ایل پی جی سلینڈر پھٹنے سے ایک ہلاک

یواین آئی

چنئی: کوئمبٹور کار دھماکے کی تحقیقات کرنے والی ایک خصوصی ٹیم نے مشتبہ بنیاد پرست اسلامک اسٹیٹ کی رکن جمیشا منیب، جو اس دھماکے میں ماری گئی تھی کے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے۔Coimbatore Car Blast Case

پولیس نے ان پانچ مشتبہ افراد کو پیر کی رات دیر گئے اور آج صبح مختلف سراغوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ایک منصوبہ بند کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا۔

گرفتار افراد کی شناخت محمد تھلکا (25)، محمد اظہر الدین (23)، محمد ریاض (27)، فیروز اسماعیل (27) اور محمد نواز اسماعیل (27) کے طور پر کی گئی ہے جو ایکدم علاقے کےقریب جی نگر کے رہنے والے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محمد تھلکا نے مبین کے لئے دھماکے میں استعمال ہونے والے کار کا انتظام کیا تھا جس میں اتوار کی صبح 4 بجے کوٹائی ایسوارن مندر کے سامنے پھٹ گیا جب ایل پی جی کے دو سلنڈروں میں سے ایک 35 کلو وزنی کمرشل سلنڈر پھٹ گیا جس سے مبین کی موت ہو گئی۔ دھماکے میں وہ بری طرح جھلس گیا جس کی وجہ سے اس کی لاش کی شناخت مشکل ہو گئی۔

اسی تناظر میں پولیس نے 1998 کے کوئمبٹور بم دھماکوں کے مرکزی ملزم الامہ کے بھائی نواب خان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اطلاعات کے مطابق مبین سے تعلق کی اطلاع کی بنیاد پر نواب خان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

مبین کی شناخت کے فوراً بعد پولیس نے اس کے گھر پر چھاپہ مارا اور دھماکہ خیز مواد کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا جس میں پوٹاشیم نائٹریٹ، ایلومینیم پاؤڈر، سلفر، چارکول شامل تھے، جو دیسی بم بنانے میں استعمال ہوتے تھے۔

ڈی جی پی سی سلیندر بابو نے کہا کہ مبین کے گھر سے ضبط شدہ مواد اور ان کی کار میں دھماکے کے بعد جگہ پر بکھرے ہوئے کیلوں اور پتھروں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مستقبل میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مبین کوئمبٹور کے کسی بھی معاملے میں ملوث نہیں تھا جیسا کہ اس کے کچھ دوست تھے۔ اس کے رابطوں، سوشل میڈیا کی سرگرمیوں وغیرہ کی تفتیش جاری ہے۔پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مبین سے سال 2019 میں بھی این آئی اے نے پوچھ گچھ کی تھی۔

کوئمبٹور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مبین محمد اظہر الدین کا معاون تھا، جو آئی ایس کے ایک معاملے میں کیرالہ کی جیل میں بند ہے۔ اظہرالدین سال 2019 کے ایسٹر بم دھماکے کا ماسٹرمائنڈ زہران ہاشم کا فیس بک دوست ہے جس میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: LPG Cylinder Burst in Car کار میں ایل پی جی سلینڈر پھٹنے سے ایک ہلاک

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.