ETV Bharat / bharat

''سال 2028 تک ہندو اور مسلمان شرح پیدائش کے لحاظ سے برابر ہو جائیں گے''

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو گمراہ کیا جارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلمان اکثریت میں ہوجائیں گے۔

author img

By

Published : Sep 23, 2021, 12:11 PM IST

دگ وجے سنگھ
دگ وجے سنگھ

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس پارٹی کے رہنما دگ وجے سنگھ ایک بار پھر اپنے بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ دگ وجے سنگھ نے اس مرتبہ ہندوؤں اور مسلمانوں کی شرح پیدائش کے حوالے سے ایک بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2028 تک ہندو اور مسلمان شرح پیدائش کے لحاظ سے برابر ہو جائیں گے۔

دگ وجے سنگھ

ضلع سہور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 1951 کے بعد سے مسلمانوں کی شرح پیدائش ہندوؤں کے مقابلے تیزی سے کم ہوئی ہے۔ آج مسلمانوں کی شرح پیدائش 2.7 فیصد اور ہندوؤں کی شرح 2.3 فیصد ہے۔ سال 2028 تک ہندوؤں اور مسلمانوں کی شرح پیدائش برابر ہو جائے گی اور پورے ملک کی آبادی مستحکم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شرح پیدائش میں جو بھی اضافہ ہوگا وہ 2028 تک ہوگا، اس کے بعد نہیں ہوگا۔

سنگھ نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو گمراہ کیا جارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلمان اکثریت میں ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں:۔ 'ہندو قوم پرستی سے مسلمانوں کو خطرہ'

دگ وجے سنگھ نے کہا کہ 'وہ کہتے ہیں کہ مسلمان چار چار بیویوں سے شادی کرتے ہیں۔ درجنوں بچے پیدا کرتے ہیں اور 10-20 سال بعد مسلمان اکثریت میں ہو جائیں گے اور ہندو اقلیت میں، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ اس موضوع پر آپ مجھ سے جو بھی بات کرنا چاہتے ہیں کریں'۔

انہوں نے کہا کہ " آج مسلمانوں کو خطرہ بتا کر ہندووں کو گمراہ کیا جا رہا ہے، نریندر مودی ہندوؤں کو خطرہ بتاتے ہیں اور اسد الدین اویسی مسلمانوں کو خطرہ بتاتے، نہ ہندو خطرے میں ہیں اور نہ ہی مسلمان خطرے میں ہے، اگر خطرہ ہے تو مودی جی اور اویسی جی کو خطرہ ہے۔

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس پارٹی کے رہنما دگ وجے سنگھ ایک بار پھر اپنے بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ دگ وجے سنگھ نے اس مرتبہ ہندوؤں اور مسلمانوں کی شرح پیدائش کے حوالے سے ایک بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2028 تک ہندو اور مسلمان شرح پیدائش کے لحاظ سے برابر ہو جائیں گے۔

دگ وجے سنگھ

ضلع سہور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 1951 کے بعد سے مسلمانوں کی شرح پیدائش ہندوؤں کے مقابلے تیزی سے کم ہوئی ہے۔ آج مسلمانوں کی شرح پیدائش 2.7 فیصد اور ہندوؤں کی شرح 2.3 فیصد ہے۔ سال 2028 تک ہندوؤں اور مسلمانوں کی شرح پیدائش برابر ہو جائے گی اور پورے ملک کی آبادی مستحکم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شرح پیدائش میں جو بھی اضافہ ہوگا وہ 2028 تک ہوگا، اس کے بعد نہیں ہوگا۔

سنگھ نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو گمراہ کیا جارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلمان اکثریت میں ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں:۔ 'ہندو قوم پرستی سے مسلمانوں کو خطرہ'

دگ وجے سنگھ نے کہا کہ 'وہ کہتے ہیں کہ مسلمان چار چار بیویوں سے شادی کرتے ہیں۔ درجنوں بچے پیدا کرتے ہیں اور 10-20 سال بعد مسلمان اکثریت میں ہو جائیں گے اور ہندو اقلیت میں، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ اس موضوع پر آپ مجھ سے جو بھی بات کرنا چاہتے ہیں کریں'۔

انہوں نے کہا کہ " آج مسلمانوں کو خطرہ بتا کر ہندووں کو گمراہ کیا جا رہا ہے، نریندر مودی ہندوؤں کو خطرہ بتاتے ہیں اور اسد الدین اویسی مسلمانوں کو خطرہ بتاتے، نہ ہندو خطرے میں ہیں اور نہ ہی مسلمان خطرے میں ہے، اگر خطرہ ہے تو مودی جی اور اویسی جی کو خطرہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.