ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں 9 مارچ کی دیر رات سے ہی بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت کے گھر پر سیکڑوں کسانوں کی آمد سے علاقے میں الگ الگ افواہیں پھیل رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں حکومت اور انتظامیہ پر کوئی بھروسہ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے ووٹوں کی نگرانی کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔
دراصل پورا معاملہ ضلع مظفرنگر سے جڑا ہوا ہے جہاں نو مارچ کی دیر رات راکیش ٹکیت کے گھر پر سینکڑوں کی تعداد میں کسان ٹریکٹر ٹرالی میں سوار ہو کر پہنچے اور موقع پر جم کر نعرے بازی بھی کی۔ کسانوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکومت کے ساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ پر بھی اعتماد نہیں ہے۔ یہ لوگ حکومت کے اشارے پر کام کر رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ لوگ گڑبڑی ضرور کریں گے اس لئے ہم راکیش ٹکیت کے گھر پر پہنچ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ UP Election 2022: راکیش ٹکیت اور یوگیندر یادو نے یوگی حکومت کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل کی
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سے ووٹوں کی گنتی کی نگرانی کریں گے۔ کسان رہنما کے گھر پر کسانوں کے قیام و طعام کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہاں کسانوں کو ووٹوں کی گنتی کے دوران مستعد رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اپنے ووٹوں کی خود نگرانی کریں۔