بھارتی کسان یونین کے ترجمان، راکیش ٹکیت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ کسانوں کی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ یہ تینوں قوانین حکومت واپس نہیں لیتی۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے2020 میں تین کسان قوانین کو نافذ کیا۔ جس کے بعد ملک بھر کے کسان سڑکوں پر اتر آئے اور ان قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس سلسلے میں کسان تنظیموں کے نمائندوں کی حکومت کے ساتھ بات چیت بھی ہوئی۔ مگر بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
قبل ازیں راجیش ٹکیٹ نے کہا تھاکہ"کسانوں کا احتجاج ایک پارلیمانی مسئلہ ہے۔ ہم اپنے مطالبات پورے کیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ دہلی کووڈ کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے۔ اور ہم ان کی مدد کر رہے ہیں۔انھوں نےمزید کہا کہ اگراحتجاج ختم ہونے سے کووڈ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی تو ہم اسے ختم کردیں گے۔