مغربی اتر پردیش میں زراعی قوانین کے خلاف کسانوں غصہ بڑھتا جارہا ہے۔ مظفر نگر کے بعد آج میرٹھ کے رہٹا گاؤں میں بھی کسانوں نے گیہوں کی لہلہاتی فصلوں پر ٹریکٹر چلاکر خراب کر دیا ان کا کہنا تھا حکومت کسانوں پر بالکل بھی توجہ نہیں دے رہی ہے اور نہ ہی وہ ان کے لیے فکر مند دیکھائی دے رہی ہے۔
حکومت کی توجہ اپنی طرف کرنے اور سرکار کو جگانے کے لئے اب کسان اپنی فصلوں کو بھی برباد کرنے پر مجبور ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو بیچنے سے بہتر ہے وہ اپنی فصلوں کو خراب کردیں۔
زراعی قوانین کی مخالفت کو لیکر دہلی بارڈر پر ڈٹے کسان جہاں اپنی احتجاج کررہے ہیں وہیں اب گاؤں ، دیہات کے کسان بھی اپنی فصلوں کو برباد کر حکومت سے اپنی ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں۔اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت پر کسانوں کے عمل کا کیا اثر پڑے گا۔