ETV Bharat / bharat

''جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے''

بالیندو دیویدی نے اپنی کتابوں کے بارے میں بتایا کہ وہ اب تک پانچ کتابیں لکھ چکے ہیں، 'مداری پور' ان کا پہلا ناول تھا۔ حال ہی میں انہوں نے 'وایا فرصت گنج' ناول لکھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے مرتیو بھوج ڈراما اور پریم چند کے افسانوں کی ایڈیٹنگ بھی کی۔ ان کی تحریر کا موضوع زیادہ تر طنز و مزاح اور تنقید ہے۔

''جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے''
''جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے''
author img

By

Published : Oct 31, 2021, 1:59 PM IST

ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع کے محکمے بہبود کے افسر بالیندو دیویدی اپنی تمام مصروفیات کے باوجود مطالعہ اور تصنیفی کام جاری رکھتے ہیں۔ وہ ناول نگار اور نقاد ہیں۔ اب تک وہ کئی ناول اور فلموں کی اسکرپٹ لکھ چکے ہیں۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملازمت میری آمدنی کا ذریعہ ہے اور لکھنا ان کا جنون اوع شوق ہے، ملازمت سے مجھے لکھنے کے لئے تقویت تو ملتی ہی ساتھ ہی مواد اور موضوع بھی حاصل ہوتے ہیں۔

انہوں کہا کہ ملازمت کے ساتھ تصنیفی کا ایک چیلنجنگ ہے کیونکہ لکھنے کے لئے وقت کی ضرورت ہوتی ہے جو بہت مشکل سے ملتا ہے۔


بالیندو دیویدی نے اپنی کتابوں کے بارے میں بتایا کہ وہ اب تک پانچ کتابیں لکھ چکے ہیں، 'مداری پور' ان کا پہلا ناول تھا۔ حال ہی میں انہوں نے 'وایا فرصت گنج' ناول لکھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے مرتیو بھوج ڈراما اور پریم چند کے افسانوں کی ایڈیٹنگ بھی کی۔ ان کی تحریر کا موضوع زیادہ تر طنز و مزاح اور تنقید ہے۔

''جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے''

مزید پڑھیں:۔ طنز و مزاح کے شاعر: انس فیضی سے خصوصی گفتگو


انہوں نے کبیر کا شعر نندک نیرے راکھئے کی مثال دی اور کہا کہ جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے۔ تنقید کس سطح کی ہے، یہ بھی دیکھنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جس قسم کی تنقید کرتا ہوں اس میں کسی مصنف کی خصوصیت اور خامیوں کا جائزہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طنز و مزاح میں بھی تنقید ہوتی ہے اور تنقید میں جس موضوع پر حملہ کیا جاتا ہے اس کا مقصد اس کی خامیوں کو دور کرنا ہوتا ہے، جسے ہم دور نہیں کر پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طنز و مزاح کا مقصد کسی نظام کو اکھاڑ پھینکنا نہیں ہے بلکہ اس میں سدھار کرنا ہوتا ہے۔

ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع کے محکمے بہبود کے افسر بالیندو دیویدی اپنی تمام مصروفیات کے باوجود مطالعہ اور تصنیفی کام جاری رکھتے ہیں۔ وہ ناول نگار اور نقاد ہیں۔ اب تک وہ کئی ناول اور فلموں کی اسکرپٹ لکھ چکے ہیں۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملازمت میری آمدنی کا ذریعہ ہے اور لکھنا ان کا جنون اوع شوق ہے، ملازمت سے مجھے لکھنے کے لئے تقویت تو ملتی ہی ساتھ ہی مواد اور موضوع بھی حاصل ہوتے ہیں۔

انہوں کہا کہ ملازمت کے ساتھ تصنیفی کا ایک چیلنجنگ ہے کیونکہ لکھنے کے لئے وقت کی ضرورت ہوتی ہے جو بہت مشکل سے ملتا ہے۔


بالیندو دیویدی نے اپنی کتابوں کے بارے میں بتایا کہ وہ اب تک پانچ کتابیں لکھ چکے ہیں، 'مداری پور' ان کا پہلا ناول تھا۔ حال ہی میں انہوں نے 'وایا فرصت گنج' ناول لکھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے مرتیو بھوج ڈراما اور پریم چند کے افسانوں کی ایڈیٹنگ بھی کی۔ ان کی تحریر کا موضوع زیادہ تر طنز و مزاح اور تنقید ہے۔

''جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے''

مزید پڑھیں:۔ طنز و مزاح کے شاعر: انس فیضی سے خصوصی گفتگو


انہوں نے کبیر کا شعر نندک نیرے راکھئے کی مثال دی اور کہا کہ جس سماج کی تنقید نہیں ہوتی وہ صحت مند سماج نہیں ہو پاتا ہے۔ تنقید کس سطح کی ہے، یہ بھی دیکھنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جس قسم کی تنقید کرتا ہوں اس میں کسی مصنف کی خصوصیت اور خامیوں کا جائزہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طنز و مزاح میں بھی تنقید ہوتی ہے اور تنقید میں جس موضوع پر حملہ کیا جاتا ہے اس کا مقصد اس کی خامیوں کو دور کرنا ہوتا ہے، جسے ہم دور نہیں کر پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طنز و مزاح کا مقصد کسی نظام کو اکھاڑ پھینکنا نہیں ہے بلکہ اس میں سدھار کرنا ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.