وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کو پارلیمنٹ میں عام بجٹ 2021-22 پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈس انویسٹمنٹ سے حاصل ہونے والی رقوم کو ٹکنالوجی اور بہترین انتظام کے عمل کے نفاذ کے لیے استعمال کرے گی، سرکاری شعبہ کی مختلف کمپنیوں اور ترقیاتی پروگراموں کو مالی مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری شعبہ کے کاروباری اداروں کی ڈس انویسٹمنٹ کی پالیسی کو منظوری دے دی ہے اور اس سے غیر اسٹریٹجک اور اسٹریٹجک شعبوں کی کمپنیوں کی ڈس انویسٹمنٹ کا واضح فارمیٹ تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بی پی سی ایل، ایئر انڈیا، شپنگ کارپوریشن آف انڈیا، کنٹینر کارپوریشن آف انڈیا، آئی ڈی بی آئی بینک، بی ای ایم ایل، پون ہنس اور نیلاچل اسپات نگم لمیٹیڈ وغیرہ کی اسٹریٹیجک ڈس انویسٹمنٹ مالی سال 2021-22 تک مکمل کی جائے گی۔
مالی سال 2021-22 میں پبلک سیکٹر کے دو بینکوں اور ایک جنرل انشورنس کمپنی کی نجکاری بھی کی جائے گی، لائف انشورنس کارپوریشن - ایل آئی سی کے آئی پی او کو ضروری ترمیم کے ذریعہ اس سیشن میں لایا جائے گا۔
(یو این آئی)