ETV Bharat / bharat

اڈیشہ کے آئن سٹائن، میہیر کمار پانڈا کے دلچسپ کارنامے

author img

By

Published : May 8, 2021, 12:19 PM IST

میہیر بھارت کے ان چھ اعلیٰ لوگوں میں شامل ہیں جو سائنسی ایجادات کی مقبولیت کے شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ 25 عالمی ریکارڈ ان کے نام ہیں۔ انہیں لمکا بک آف ریکارڈز میں جگہ کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کا قومی ایوارڈ بھی حاصل ہوا ہے۔

einstein of odisha
einstein of odisha

آپ جس جانب بھی نظر دوڑائیں گے آپ کو صرف ایوارڈ اور اعزازات دکھائی دیں گے۔ یہاں دیواروں پر میڈل اور الماریاں انعامات سے بھری ہوئی ہیں۔ یہ دیکھنے کے بعد آپ کو ایک لمحے کے لئے حیرت ہوگی کہ کسے اور کس وجہ سے یہ ایوارڈ دئے گئے ہیں۔

اڈیشہ کے آئن سٹائن، میہیر کمار پانڈا کے دلچسپ کارنامے

یہ ایوارڈز اڈیشہ کےضلع بالاصور کے بہناگا بلاک کے تحت اِچھاپور گاؤں کے میہیر کمار پانڈا کو دیئے گئے ہیں۔ وہ پیشے سے انجینئر ہیں اور سائنس ان کا جنون ہے۔ یہ لیبارٹری سائنس کے ان کے جنون کا نتیجہ ہے۔ یہاں دس ہزار سے زیادہ پروجیکٹس محفوظ ہیں، جن کا مقصد آپ کے روزمرہ کے کاموں کو آسان اور آرام دہ بنانا ہے۔ کسانوں اور بنکروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے مختلف مسائل کا حل بھی میہیر کے پاس ہے۔

انہوں نے بہت سارے حیرت انگیز ایجادات کئے ہیں، جن میں سائیکل رکشہ سے چلنے والی فصل کاٹنے کی مشین، سستے ریفریجریٹرز، دو جانب چلنے والے پنکھے، بجلی پیدا کرنے والے پنکھے، مختلف مصالحوں سے پیسٹ تیار کرنے والی مشین، پیڈل سے چلنے والی مشین، ناریل مشین سے کایئر کی اسکیننگ اور ڈیجیٹل سکیورٹی لاکرز شامل ہیں۔ ان سبھی ایجادات نے میہیر کو اوڈیشہ کے آئن سٹائن کے طور پر مشہور بنایا ہے۔

میہیر پانڈا نے بتایا کہ ''میں 1987 میں طلبہ کو پڑھا رہا تھا۔ گاؤں کے طالب علم میرے پاس سائنس پڑھنے آتے تھے۔ آہستہ آہستہ ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور انہوں نے بہت سارے سوالات پوچھے۔ میں ان کے سوالات کے جوابات ڈھونڈنے کے لئے مختلف مصنوعات تیار کرنے میں کامیاب رہا۔ مثال کے طور پر گاؤں کا ایک شخص رسی بنا رہا تھا، میں نے اس کے لئے ایک ایسی مشین بنائی تاکہ وہ آسانی سے رسیاں بنا سکے۔ میری زندگی کا مقصد سائنس کو عام لوگوں تک پہنچانا اور اپنی ایجادات کے ذریعے انہیں خود کفیل بنانا ہے۔''

میہیر پانڈا کے معاون، دیتری ملک نے کہا کہ ''میں گذشتہ بیس سالوں سے میہیر سر کے ساتھ کام کر رہا ہوں۔ وہ ہمیں اپنے منصوبوں کے بارے میں سکھا رہے ہیں۔ میری طرح سات سے آٹھ دوسرے لوگ بھی یہاں کام کر رہے ہیں۔''

میہیر بھارت کے ان چھ اعلیٰ لوگوں میں شامل ہیں جو سائنسی ایجادات کی مقبولیت کے شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ 25 عالمی ریکارڈ ان کے نام ہے۔ انہیں لمکا بک آف ریکارڈز میں جگہ کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کا قومی ایوارڈ بھی حاصل ہوا ہے۔ اپنی منفرد ایجادات کی وجہ سے انہیں 250 سے زائد ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔ والد کی کامیابی سے متاثر ہوکر میہیر کے بیٹے کا مقصد بھی مستقبل میں نئی ​​ایجادات کرنا ہے۔

میہیر پانڈا کے بیٹا یسوبانتا پانڈا نے کہا کہ ''میرے والد ہمیشہ اپنے تحقیقی کام میں مصروف رہتے ہیں۔ ان کا مقصد اپنی دریافتوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر لے جانا ہے۔ مجھے امید ہے کہ میں اپنے والد کے مقاصد کو پورا کروں گا۔''

ضرورت ایجادات کی ماں ہے اور میہیر کے سائنسی سفر کی وجہ ان کے طالب علم تھے۔ جب وہ 1987 میں اپنے طلبہ کو سائنس کی تعلیم دینے میں مصروف تھے، تب انہوں نے تحقیقی کاموں کا آغاز کیا۔ علاقے کے لوگوں کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے وہ ایک کے بعد ایک نئی چیزیں سامنے لا رہے ہیں۔

آپ جس جانب بھی نظر دوڑائیں گے آپ کو صرف ایوارڈ اور اعزازات دکھائی دیں گے۔ یہاں دیواروں پر میڈل اور الماریاں انعامات سے بھری ہوئی ہیں۔ یہ دیکھنے کے بعد آپ کو ایک لمحے کے لئے حیرت ہوگی کہ کسے اور کس وجہ سے یہ ایوارڈ دئے گئے ہیں۔

اڈیشہ کے آئن سٹائن، میہیر کمار پانڈا کے دلچسپ کارنامے

یہ ایوارڈز اڈیشہ کےضلع بالاصور کے بہناگا بلاک کے تحت اِچھاپور گاؤں کے میہیر کمار پانڈا کو دیئے گئے ہیں۔ وہ پیشے سے انجینئر ہیں اور سائنس ان کا جنون ہے۔ یہ لیبارٹری سائنس کے ان کے جنون کا نتیجہ ہے۔ یہاں دس ہزار سے زیادہ پروجیکٹس محفوظ ہیں، جن کا مقصد آپ کے روزمرہ کے کاموں کو آسان اور آرام دہ بنانا ہے۔ کسانوں اور بنکروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے مختلف مسائل کا حل بھی میہیر کے پاس ہے۔

انہوں نے بہت سارے حیرت انگیز ایجادات کئے ہیں، جن میں سائیکل رکشہ سے چلنے والی فصل کاٹنے کی مشین، سستے ریفریجریٹرز، دو جانب چلنے والے پنکھے، بجلی پیدا کرنے والے پنکھے، مختلف مصالحوں سے پیسٹ تیار کرنے والی مشین، پیڈل سے چلنے والی مشین، ناریل مشین سے کایئر کی اسکیننگ اور ڈیجیٹل سکیورٹی لاکرز شامل ہیں۔ ان سبھی ایجادات نے میہیر کو اوڈیشہ کے آئن سٹائن کے طور پر مشہور بنایا ہے۔

میہیر پانڈا نے بتایا کہ ''میں 1987 میں طلبہ کو پڑھا رہا تھا۔ گاؤں کے طالب علم میرے پاس سائنس پڑھنے آتے تھے۔ آہستہ آہستہ ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور انہوں نے بہت سارے سوالات پوچھے۔ میں ان کے سوالات کے جوابات ڈھونڈنے کے لئے مختلف مصنوعات تیار کرنے میں کامیاب رہا۔ مثال کے طور پر گاؤں کا ایک شخص رسی بنا رہا تھا، میں نے اس کے لئے ایک ایسی مشین بنائی تاکہ وہ آسانی سے رسیاں بنا سکے۔ میری زندگی کا مقصد سائنس کو عام لوگوں تک پہنچانا اور اپنی ایجادات کے ذریعے انہیں خود کفیل بنانا ہے۔''

میہیر پانڈا کے معاون، دیتری ملک نے کہا کہ ''میں گذشتہ بیس سالوں سے میہیر سر کے ساتھ کام کر رہا ہوں۔ وہ ہمیں اپنے منصوبوں کے بارے میں سکھا رہے ہیں۔ میری طرح سات سے آٹھ دوسرے لوگ بھی یہاں کام کر رہے ہیں۔''

میہیر بھارت کے ان چھ اعلیٰ لوگوں میں شامل ہیں جو سائنسی ایجادات کی مقبولیت کے شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ 25 عالمی ریکارڈ ان کے نام ہے۔ انہیں لمکا بک آف ریکارڈز میں جگہ کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کا قومی ایوارڈ بھی حاصل ہوا ہے۔ اپنی منفرد ایجادات کی وجہ سے انہیں 250 سے زائد ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔ والد کی کامیابی سے متاثر ہوکر میہیر کے بیٹے کا مقصد بھی مستقبل میں نئی ​​ایجادات کرنا ہے۔

میہیر پانڈا کے بیٹا یسوبانتا پانڈا نے کہا کہ ''میرے والد ہمیشہ اپنے تحقیقی کام میں مصروف رہتے ہیں۔ ان کا مقصد اپنی دریافتوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر لے جانا ہے۔ مجھے امید ہے کہ میں اپنے والد کے مقاصد کو پورا کروں گا۔''

ضرورت ایجادات کی ماں ہے اور میہیر کے سائنسی سفر کی وجہ ان کے طالب علم تھے۔ جب وہ 1987 میں اپنے طلبہ کو سائنس کی تعلیم دینے میں مصروف تھے، تب انہوں نے تحقیقی کاموں کا آغاز کیا۔ علاقے کے لوگوں کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے وہ ایک کے بعد ایک نئی چیزیں سامنے لا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.