چنڈی گڑھ: ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے پنجاب کے صحافیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کی جانے والی کارروائی کے خلاف نوٹس لیا ہے۔ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے پچھلے کچھ دنوں میں پنجاب میں کئی صحافیوں اور میڈیا تنظیموں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی "من مانی معطلی" پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے سیکورٹی کے بہانے کئے جانے والے اقدامات سے آزادی صحافت کو کمزور کیا جا رہا ہے۔
ایڈیٹرز گلڈ نے کہا کہ بی بی سی پنجابی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر 27 مارچ کو بھارت میں پابندی عائد کر دی گئی تھی، حالانکہ بعد میں اسے کئی دیگر نجی اداروں کے ساتھ دوبارہ بحال کر دیا گیا تھا۔ ممتاز صحافیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے گئے ہیں جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے اور آزادی صحافت کو سلب کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرت پال کی گرفتاری کے لیے پنجاب حکومت نے انٹرنیٹ سروسز پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں اور صحافیوں سے پوچھ گچھ بھی کی گئی ہے جو کہ ایک غیر قانونی اقدام ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Kashmir Journalists Threats ایڈیٹرس گلڈ نے کشمیری صحافیوں کی دھمکیوں کی مذمت کی
ایڈیٹرز گلڈ نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ ان تمام سوشل میڈیا ہینڈلز کو معطل کرنے میں کوئی مناسب طریقہ کار نہیں اپنایا گیا جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے بہانے من مانی کارروائیاں آزادی صحافت کو مجروح کرتی ہیں۔ ایڈیٹرز گلڈ نے کہا کہ صحافیوں اور بڑی میڈیا کمیونٹیز کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن نے پنجاب میں خوف کی فضا پیدا کر دی ہے جو آزادانہ اور منصفانہ صحافت کے لیے سازگار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے ساتھ ساتھ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کو ایسے تمام معاملات میں حقائق کی بنیاد پر اور قانون کی پیروی کرتے ہوئے مناسب طریقے سے کارروائی کرنی چاہئے۔