آج مئی کا دوسرا اتوار بہت سے ملکوں میں ماؤں کے دن کے طور پر منایا جارہا ہے۔ یہ دن وہ موقع ہوتا ہے جب لوگ اپنی ماؤں کے لیے اپنی محبت اور احترام کا اظہار کرتے ہیں۔ اس دن لوگ اپنی ماؤں کو یہ احساس دلاتے ہیں کہ وہ ان کے لیے ہمیشہ اہم تھیں اور رہیں گی اور یہ کہ وہ ان سے ہمیشہ محبت کرتے رہیں گے۔ 1908 میں، انا جاریوس نامی خاتون نے امریکہ کے مغربی ورجینیا کے گرافٹن میں واقع سینٹ اینڈریو کے میتھوڈسٹ چرچ میں اپنی والدہ کی یاد گار قائم کی، جن کی وفات 1905 میں ہوئی تھی۔ ان کی والدہ، این ریوس جاریوس ایک امن کارکن تھیں، جنہوں نے امریکی خانہ جنگی میں زخمی فوجیوں کی دیکھ بھال کی اور مدرز ڈے ورک کلبز کی بانی تھیں جس نے صحت عامہ کے مسائل سے نمٹنے میں مدد کی۔ یہ انا ہی تھیں جنہوں نے ماں کا دن منانے کی روایت کا آغاز کیا تھا۔ Mother's Day
معاشرے میں ان کی شراکت کی وجہ سے، اس دن کو جسے شروع میں مسترد کردیا گیا تھا ، آخر کار تمام امریکی ریاستوں نے 1911 میں چھٹی کے طور پر منایا۔ ان کی والدہ کے لئے ان کی لگن اور انا کے احترام کی وجہ سے امریکی سیاستدان اور لائر ووڈرو ولسن 1914 میں مدرز ڈے کو قومی تعطیل کے طور پر منانے کا سبب بنے۔
اس دن کو مختلف ممالک میں مختلف تواریخ میں منایا جاتا ہے۔ برطانیہ میں ، یہ دن مارچ کے چوتھے اتوار کو کرسچن مدرنگ سنڈے کو مدر چرچ کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ یونان میں ، یہ 2 فروری کو منایا جاتا ہے ، 21 مارچ کو کئی عرب ممالک میں منایا جاتا ہے۔ تاہم ، بیشتر ممالک بھارت سمیت مئی کے دوسرے اتوار کو یہ دن مناتے ہیں۔
یو ایس میں مدرز ڈے کو باضابطہ طور پر منانے کا خیال جولیا وارڈ ہوئے نے 1872 میں سب سے پہلے تجویز کیا تھا۔ ایک کارکن ، مصنف اور شاعر جولیا نے خانہ جنگی کے مشہور گیت گائے جس کی شہرت کے بعد انھیں گولی مارکر ہلاک کیا گیا تھا۔
جولیا وارڈ ہوئےنے تجویز پیش کی کہ 2 جون کو سالانہ یوم مدرز ڈے کے طور پر منایا جائے اور اسے امن کے لئے وقف کیا جائے۔ انھوں نے خواتین سے پرجوش اپیل کی اور بوسٹن میں 1870 میں مشہور مدرز ڈے پروکلیمیشن کےموقع پر جنگ کے خلاف کھڑے ہونے کی تاکید کی۔ انھوں نے جون کے دوسرے اتوار کو بوسٹن میں ماؤں کا یوم امن منانے کا بھی آغاز کیا اور اس ضمن میں ایک اجلاس منعقد کیا۔اور کئی برس تک میٹنگز کیں۔جولیا نے یکجہتی کے ساتھ مدرز ڈے کو باضابطہ طور پر منانے اور اس دن کو سرکاری تعطیل بنانے میں کامیابی حاصل کی۔
یہ پڑھیں:
1870 کے آس پاس جولیا وارڈ ہوئے مطالبہ کیا کہ خواتین میں امن پسندی اور تخفیف اسلحہ کی حوصلہ افزائی کے لئے ہر سال مدرز ڈے منایا جائے۔ اس کی کفالت کے تحت تقریبا دس سال تک بوسٹن میں اس کا انعقاد ہوتا رہا۔
وہیں انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے اتوار کو’مدرس ڈے‘ کے موقع پر اپنے ہوم پیج پر ڈوڈل بنا کر ’ماتر شکتی‘ کو خراج تحسین پیش کیا۔ ہر خاص موقع پرڈوڈل کے ذریعے شاندارپیشکش دینے ولے گوگل نے آج ایسا ہی شاندار ڈوڈل بنا کر دنیا کو ’مدرس ڈے‘ کی مبارکباد دی۔
گوگل کی اس ویڈیو میں چار سلائیڈزمیں کچھ ایسی تصاویر ہیں، جن کے ذریعے ماں کی محبت، پیار اور احترام کے جذبات کو جھلکایا جا رہا ہے۔ پہلی سلائیڈ میں ایک چھوٹا بچہ ماں کے ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی پکڑا ہوا ہے اور دوسری سلائیڈ میں ماں اپنے بچے کو پڑھنا سکھاتے ہوئے نظر آ رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
تیسری سلائیڈ میں ماں اپنے بچے کو نل کے نیچے ہاتھ دھونا سکھا رہی ہے، جبکہ چوتھی سلائیڈ میں ماں اپنے بچے کو پودا لگانا سکھا رہی ہے۔ ایک بچے کے لئے اس کی پیدائش کے بعد اس کے ماں کے کردار کو ظاہر کرنے والے ڈوڈل کو سوشل میڈیا پر کافی پذیرائی مل رہی ہے۔ سوشل میڈیا پرلوگوں نے ماں کے لیے احترام کا اظہار کرتی تصاویر اور پیغامات بھی شیئر کیے ہیں۔ ہندوستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں مئی کے دوسرے اتوار کو مدرس ڈے منایا جاتا ہے۔