نئی دہلی: دہلی پولیس نے ایک 40 سالہ ڈاکٹر کو بنگلورو ایئرپورٹ سے اپنی بیوی کو تین طلاق دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ وہ برطانیہ جانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کی بیوی (36 سالہ) نے رواں ماہ کلیان پوری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کے دوران ملزم شوہر کو بنگلورو ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔ دہلی پولیس کے مطابق تین طلاق کا یہ واقعہ 13 اکتوبر 2022 کو پیش آیا تھا۔
واضح رہے کہ ایک ساتھ تین طلاق دینے کا رواج بھارت میں غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ مسلم ویمن (پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج) ایکٹ 2019 نے ملک میں کسی بھی مسلم شوہر کے ذریعہ طلاق ثلاثہ کو کالعدم قرار دیا ہے۔ تب سے تین طلاق کو قانون کے تحت قابل سزا سمجھا جاتا ہے۔ بھارت میں کسی بھی شخص کو طلاق لینے کے اس طریقے کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ طلاق پر پابندی لگانے والے نئے قانون میں اس جرم کے مرتکب پائے جانے والے کو جرمانے کے علاوہ تین سال تک قید کی سزا بھی دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:۔ مرادآباد : تین طلاق دینے والا شخص گرفتار
کئی مسلم اداروں نے اس قانون کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ان کی برادری کے ذاتی حقوق میں مداخلت ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے مذکورہ ایکٹ کے آئینی جواز کو چیلنج کیا تھا، لیکن سپریم کورٹ نے اگست 2017 میں بھارت میں رائج طلاق ثلاثہ کی روایت کو ختم کر دیا۔ بعد میں حکومت ہند نے 2019 میں مسلم خواتین ایکٹ منظور کیا جس میں کسی بھی شکل میں طلاق ثلاثہ کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔