ETV Bharat / bharat

روہنی کورٹ فائرنگ: عدالت کی سیکوریٹی سخت کرنے کی ہدایت

روہنی کورٹ روم میں فائرنگ کے واقعہ کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔ آج جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ کے سامنے وکلا نے اس معاملے کا ذکر کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ کورٹ میں فائرنگ کے بعد دہلی پولیس عدالت کی سیکورٹی بڑھانے جا رہی ہے۔ روہنی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دہلی پولیس کے درمیان منعقدہ میٹنگ میں دہلی پولیس نے وکلاء کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Delhi High Court
دہلی ہائی کورٹ
author img

By

Published : Sep 24, 2021, 10:27 PM IST

سینئر ایڈوکیٹ وکاس پاہوا اور ایڈوکیٹ پردیپ رانا نے اس معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ روم کے اندر فائرنگ ہوئی ہے۔ مرنے والوں کی دو لاشیں عدالت میں پڑی ہیں۔ ایک ملزم مارا گیا۔ وہ دہلی کا بڑا گینگسٹر تھا۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ دہلی پولیس کو نوٹس جاری ہونی چاہیئے۔

انہوں نے عدالت سے معاملے کا ازخود نوٹس لے کر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں کوئی سکیورٹی نہیں ہے۔ تب جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہا کہ ہائی کورٹ کے طور پر ہم چاہتے ہیں کہ معاملات ٹھیک ہوں۔ ہمیں دیکھنے دیجئے اور معلوم کرنے دیجئے کہ کیا ہوا ہے۔

ایک اور وکیل انوپم شرما نے بھی روہنی عدالت کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر گارڈ ہمیں ہائی کورٹ میں پہچانتا ہے تو وہ ہمیں اندر آنے دیتا ہے۔ بصورت دیگر، وہ شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد ہی اندر جانے دیتا ہے، لیکن نچلی عدالتوں میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:

روہنی کورٹ میں فائرنگ کے خلاف کل وکلا کی ہڑتال

غورطلب ہے کہ روہنی کورٹ میں فائرنگ کے بعد دہلی پولیس عدالت کی سیکورٹی بڑھانے جا رہی ہے۔ روہنی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دہلی پولیس کے درمیان منعقدہ میٹنگ میں دہلی پولیس نے وکلاء کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اب روہنی کورٹ آنے والے تمام لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کئے جائیں گے۔ عدالت کے احاطے میں سکیورٹی انتظامات بڑھا دیئے جائیں گے۔

سینئر ایڈوکیٹ وکاس پاہوا اور ایڈوکیٹ پردیپ رانا نے اس معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ روم کے اندر فائرنگ ہوئی ہے۔ مرنے والوں کی دو لاشیں عدالت میں پڑی ہیں۔ ایک ملزم مارا گیا۔ وہ دہلی کا بڑا گینگسٹر تھا۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ دہلی پولیس کو نوٹس جاری ہونی چاہیئے۔

انہوں نے عدالت سے معاملے کا ازخود نوٹس لے کر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں کوئی سکیورٹی نہیں ہے۔ تب جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہا کہ ہائی کورٹ کے طور پر ہم چاہتے ہیں کہ معاملات ٹھیک ہوں۔ ہمیں دیکھنے دیجئے اور معلوم کرنے دیجئے کہ کیا ہوا ہے۔

ایک اور وکیل انوپم شرما نے بھی روہنی عدالت کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر گارڈ ہمیں ہائی کورٹ میں پہچانتا ہے تو وہ ہمیں اندر آنے دیتا ہے۔ بصورت دیگر، وہ شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد ہی اندر جانے دیتا ہے، لیکن نچلی عدالتوں میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:

روہنی کورٹ میں فائرنگ کے خلاف کل وکلا کی ہڑتال

غورطلب ہے کہ روہنی کورٹ میں فائرنگ کے بعد دہلی پولیس عدالت کی سیکورٹی بڑھانے جا رہی ہے۔ روہنی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دہلی پولیس کے درمیان منعقدہ میٹنگ میں دہلی پولیس نے وکلاء کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اب روہنی کورٹ آنے والے تمام لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کئے جائیں گے۔ عدالت کے احاطے میں سکیورٹی انتظامات بڑھا دیئے جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.