شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات Riots in north east Delhi کے دوران 54 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس فسادات میں مالی نقصان Financial loss in Delhi riots بھی کافی ہوا تھا۔
ان فسادات کے بعد دہلی حکومت کی جانب سے کیے گئے معاوضے کے اعلان سے کچھ امیدیں جگی تھیں۔ تاہم 22 ماہ گزرنے کے باوجود بھی انہیں معاوضہ کی رقم Delhi riot victims waiting compensation نہیں مل پائی، ان دکانداروں کو معاوضہ کے نام پر صرف ایک ایسا وعدہ ملا جو وفا نہ ہوسکا۔
شمال مشرقی دہلی کے موجپور کے دکانداروں نے دہلی فسادات کے دوران اپنی دکانوں کو جلتے vandalized Shops during Delhi riots دیکھا، جس کی ان کے پاس ویڈیوز بھی ہیں اور تصاویر بھی، ان کی دکان 3 روز تک فساد کی آگ میں جلتی رہی تھی۔
ان کی دکان جلنے کی ویڈیو دہلی ودھان سبھا میں بھی دکھائی گئی تھی، لیکن مدد کے طور پر انہیں ابھی تک محض 50 ہزار کی رقم ہی مل پائی ہے، جبکہ متاثرہ محمد رفیق اب تک 15 لاکھ روپے کے مقروض ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاکھوں کا نقصان دہلی حکومت کی نظروں میں معمولی خسارہ، آر ٹی آئی میں انکشاف
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان سے بات Talk with Chairman of Delhi Minority Commission کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'حکومتی سطح پر معاوضہ دلانے کی مکمل طور پر کوشش کی جا رہی ہے۔ دہلی حکومت نے معاوضہ کے لیے کمیٹی بھی بنائی ہے اگر اس کے باوجود انہیں معاوضہ نہیں ملتا تو وہ دہلی اقلیتی کمیشن Delhi Minority Commission on Delhi Riots پاس آسکتے ہیں۔'
وہیں فسادات میں اپنی دکان کو نذر آتش ہوئے دیکھنے والے محمد رفیق کا کہنا ہے کہ 'وہ سبھی دروازے کھٹکھٹا چکے ہیں لیکن انہیں کہیں سے بھی کوئی مدد نہیں ملی ہے معاوضہ کے لیے سبھی جگہ اپنے دستاویزات جمع کرا چکے ہیں لیکن اب تک محض 51 ہزار روپے ہی معاوضہ کے طور پر مل پائے ہیں۔'