ETV Bharat / bharat

ٹوئٹر کا دہلی پولیس پر ڈرانے دھمکانے کا الزام، پولیس کی تردید

'ٹول کٹ' معاملے میں چل رہی جانچ پر ٹوئٹر نے پولیس پر ڈرانے دھمکانے کا الزام لگایا ہے، جس پر دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کا بیان جھوٹا ہے یہ قانونی جانچ میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

delhi-police-counters-twitter-calls-its-statement-false
delhi-police-counters-twitter-calls-its-statement-false
author img

By

Published : May 27, 2021, 8:51 PM IST

نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعرات کے روز کہا کہ 'ٹول کٹ' معاملے میں جانچ چل رہی ہے، معاملے میں چل رہی جانچ کے درمیان ٹویٹر نے دہلی پولیس پر ڈرانے دھمکانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ٹوئٹر کے بیان پر دہلی پولیس نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹ سے تعبیر کیا ہے اور جانچ میں رخ ڈالنے والا بیان قرار دیا ہے۔

دہلی پولیس کا یہ سخت بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ٹوئٹر نے دہلی پولیس پر ڈرانے دھمکانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کی جانب سے بھارت میں کمپنی کے ملازمین کو تحفظ اور اظہار رائے کی آزادی کو ممکنہ خطرہ ہے۔

دہلی پولیس کے تعلقات عامہ کے افسر چنمئے بسوال کی جانب سے جاری کردہ آفیشل بیان میں کہا گیا ہے کہ' یہ بیانات نہ صرف جھوٹے ہیں بلکہ قانونی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے نجی کاروباری ادارے کی ایک کوشش بھی ہے۔ سروس کی شرائط کی آڑ میں ٹویٹر انک نے سچ کا فیصلہ خود کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے'۔

پولیس کے بیان کے مطابق ٹویٹر تفتیشی اتھارٹی اور فیصلہ اتھارٹی دونوں بننا چاہتا ہے، لیکن ان کے پاس ان دونوں میں سے کسی کی بھی قانونی منظوری نہیں ہے۔'

بیان میں کہا گیا ہے تحقیقات کرنے کا حق صرف پولیس کے پاس ہے فیصلہ عدالتیں سناتی ہیں'۔

دہلی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے کانگریس کے نمائندوں کی طرف سے درج شکایت کی بنیاد پر 'ٹول کٹ' کیس میں تفتیش کر رہی ہے'۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ٹوئٹر کا بیان محض ایسے وقت میں محض ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش ہے، جب اس نے نہ صرف قانون پر عمل کرنے سے انکار کیا بلکہ ثبوت ہونے کے باوجود اسے عہدیداروں کے ساتھ شیئر کرنے سے انکار کردیا ہے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعرات کے روز کہا کہ 'ٹول کٹ' معاملے میں جانچ چل رہی ہے، معاملے میں چل رہی جانچ کے درمیان ٹویٹر نے دہلی پولیس پر ڈرانے دھمکانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ٹوئٹر کے بیان پر دہلی پولیس نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹ سے تعبیر کیا ہے اور جانچ میں رخ ڈالنے والا بیان قرار دیا ہے۔

دہلی پولیس کا یہ سخت بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ٹوئٹر نے دہلی پولیس پر ڈرانے دھمکانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کی جانب سے بھارت میں کمپنی کے ملازمین کو تحفظ اور اظہار رائے کی آزادی کو ممکنہ خطرہ ہے۔

دہلی پولیس کے تعلقات عامہ کے افسر چنمئے بسوال کی جانب سے جاری کردہ آفیشل بیان میں کہا گیا ہے کہ' یہ بیانات نہ صرف جھوٹے ہیں بلکہ قانونی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے نجی کاروباری ادارے کی ایک کوشش بھی ہے۔ سروس کی شرائط کی آڑ میں ٹویٹر انک نے سچ کا فیصلہ خود کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے'۔

پولیس کے بیان کے مطابق ٹویٹر تفتیشی اتھارٹی اور فیصلہ اتھارٹی دونوں بننا چاہتا ہے، لیکن ان کے پاس ان دونوں میں سے کسی کی بھی قانونی منظوری نہیں ہے۔'

بیان میں کہا گیا ہے تحقیقات کرنے کا حق صرف پولیس کے پاس ہے فیصلہ عدالتیں سناتی ہیں'۔

دہلی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے کانگریس کے نمائندوں کی طرف سے درج شکایت کی بنیاد پر 'ٹول کٹ' کیس میں تفتیش کر رہی ہے'۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ٹوئٹر کا بیان محض ایسے وقت میں محض ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش ہے، جب اس نے نہ صرف قانون پر عمل کرنے سے انکار کیا بلکہ ثبوت ہونے کے باوجود اسے عہدیداروں کے ساتھ شیئر کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.