ETV Bharat / bharat

Jamia Millia Islamia: شیخ الجامعہ کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد

author img

By

Published : Nov 22, 2021, 10:47 PM IST

یہ اپیل جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فیکلٹی آف لاء کے سابق طالب علم ایم احتشام الحق نے دائر کی ہے، جس میں وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور جے ایم آئی کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

شیخ الجامعہ کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست  مسترد
شیخ الجامعہ کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد

دہلی ہائی کورٹ نے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں نجمہ اختر کی موجودہ وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر 3 دسمبر تک سماعت اور فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

جسٹس راجیو شکدھر اور تلونت سنگھ کی بنچ نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے اور جب اپیل درج ہوگی تب ہی اس کیس کی سماعت کی جائے گی۔

بنچ نے کہا، "ہر روز عدالت کے سامنے بہت سارے مقدمات درج ہوتے ہیں اور ان کی سماعت ہوتی ہے۔ اس معاملے میں کچھ خاص نہیں۔ درخواست مسترد کر دی گئی ہے"۔

یہ درخواست ایک زیر التواء اپیل میں دائر کی گئی تھی جس میں سنگل جج کے 5 مارچ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس نے جامعہ کے وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ اس میں کوئی میرٹ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:۔ نجمہ اختر جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پہلی خاتون وائس چانسلر


یہ اپیل جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فیکلٹی آف لاء کے سابق طالب علم ایم احتشام الحق نے دائر کی ہے، جس میں وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور جے ایم آئی کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

ایم احتشام الحق کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ آر کے سینی نے دلیل دی کہ اپیل پر سماعت کی اگلی تاریخ یعنی 3 دسمبر کو حتمی طور پر سماعت کی جائے اور اگر کسی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے تو پھر عبوری حکم کی درخواست پر شنوائی کر نپٹارا کیا جائے۔

ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے اس سے قبل اس عرضی پر مرکز، سنٹرل ویجیلنس کمیشن، جامعہ، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور اختر کو نوٹس جاری کیا تھا۔

سنگل جج نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ درخواست گزار یہ ظاہر نہیں کر سکے کہ اختر کو یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کرتے وقت یونیورسٹی گرانٹس کمیشن یا جامعہ ایکٹ کی کسی شق کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔

دہلی ہائی کورٹ نے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں نجمہ اختر کی موجودہ وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر 3 دسمبر تک سماعت اور فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

جسٹس راجیو شکدھر اور تلونت سنگھ کی بنچ نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے اور جب اپیل درج ہوگی تب ہی اس کیس کی سماعت کی جائے گی۔

بنچ نے کہا، "ہر روز عدالت کے سامنے بہت سارے مقدمات درج ہوتے ہیں اور ان کی سماعت ہوتی ہے۔ اس معاملے میں کچھ خاص نہیں۔ درخواست مسترد کر دی گئی ہے"۔

یہ درخواست ایک زیر التواء اپیل میں دائر کی گئی تھی جس میں سنگل جج کے 5 مارچ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس نے جامعہ کے وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ اس میں کوئی میرٹ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:۔ نجمہ اختر جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پہلی خاتون وائس چانسلر


یہ اپیل جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فیکلٹی آف لاء کے سابق طالب علم ایم احتشام الحق نے دائر کی ہے، جس میں وائس چانسلر کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور جے ایم آئی کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

ایم احتشام الحق کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ آر کے سینی نے دلیل دی کہ اپیل پر سماعت کی اگلی تاریخ یعنی 3 دسمبر کو حتمی طور پر سماعت کی جائے اور اگر کسی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے تو پھر عبوری حکم کی درخواست پر شنوائی کر نپٹارا کیا جائے۔

ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے اس سے قبل اس عرضی پر مرکز، سنٹرل ویجیلنس کمیشن، جامعہ، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور اختر کو نوٹس جاری کیا تھا۔

سنگل جج نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ درخواست گزار یہ ظاہر نہیں کر سکے کہ اختر کو یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کرتے وقت یونیورسٹی گرانٹس کمیشن یا جامعہ ایکٹ کی کسی شق کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.