نئی دہلی: ہائی کورٹ نے نظام الدین مسجد کو 14 اکتوبر تک کھولنے کی اجازت دی ہے۔ مارچ 2020 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب رمضان یا شب برات کے مہینے کے علاوہ دیگر دنوں میں مسجد میں عوام کے داخلے کی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل پولیس نے رمضان کے مہینے میں ہی مسجد کھولنے کی اجازت دی تھی۔ درخواست میں مسجد کو مکمل طور پر کھولنے کی بات کی گئی ہے۔ Delhi HC Allows Markaz Nizamuddin Mosque to Stay Open Beyond Ramzan
قابل ذکر ہے کہ دہلی وقف بورڈ کی جانب سے دائر درخواست میں مسجد کو مکمل طور پر کھولنے کی بات کہی گئی تھی۔ عدالت نے اپنا سابقہ عبوری حکم جاری رکھا ہے۔ مسجد 14 اکتوبر تک کھلی رہے گی، دہلی وقف بورڈ کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ وجیہ شفیق نے اپنی درخواست میں مرکز پر پابندیوں میں نرمی کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ سال 2020 میں کرونا وائرس کے دوران نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران اس مسجد کو عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ مارچ میں عدالت نے رمضان کے مہینے میں مسجد کی پانچ منزلوں پر نماز ادا کرنے کی اجازت دی تھی۔ جسٹس جسمیت سنگھ نے تمام منزلوں کے استعمال پر پولیس کی پابندی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ کورونا وبا کے دوران نماز چار کی بجائے پانچ منزلوں پر ادا کی جائے۔
مزید پڑھیں:
اس سے قبل پولیس نے ہر منزل پر 100 لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی تھی۔ نیز پولیس کی جانب سے مسجد کو دوبارہ کھولنے کے لیے جو شرائط عائد کی گئی ہیں ان کے مطابق مسجد کا استعمال صرف نماز اور دیگر مذہبی عبادات کے لیے ہے۔ جب کہ یہاں کسی کو ٹہرنے کی اجازت نہیں ہے، مسجد کے داخلے اور باہر نکلنے کے ساتھ ساتھ ہر سیڑھی پر ایک ایک سی سی ٹی وی کیمرہ نصب کرنا بھی ضروری ہے۔