ایّام عزاء میں نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت منائے جانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ اسی سلسلے کے تعلق سے ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کے آزاد نگر امام بارگاہ میں امام حسین علیہ السلام کی یاد میں ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا۔
مجلس میں مرثیہ کے فرائض سید عباس حیدر زیدی اور انکے ہمنواؤں نے انجام دیے اور مجلس کو مولانا سید محضر سرسوی صاحب نے خطاب کیا۔ مولانا نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا اگر کسی کی شخصیت اور علم کی گہرائی جاننی ہے تو اس شخص کے استاد اور شاگرد کو دیکھو، آپ کو اسکی شخصیت اور علم کا اندازہ ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
مرادآباد: آنگن واڑی ورکرز نے احتجاج کیا
مولانا نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ رسول وہ ہوتا ہے جو کسی دنیاوی استاد کے سامنے زانوئے ادب طے نہ کرے بلکہ اسے خدا علم دیکر بھیجتا ہے۔ اب اگر رسول خدا کے علم کا اندازہ لگانا ہے تو اسکے لیے دو کتابیں پڑھ لیجئے جو ایک استاد کی ہے اور ایک شاگرد کی۔ استاد کی کتاب کا نام قرآن ہے اور شاگرد کی کتاب کا نام نہج البلاغہ۔
حدیث کے بعد مقامی لوگوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔