ETV Bharat / bharat

Rampur by-election رام پور ضمنی انتخابات میں ایس پی امیدوار آگے - رام پور ضمنی انتخابات کے لئے ووٹوں کی گنتی جاری

رام پور ضمنی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کے امیدار عاصم رضا کا مقابلہ بی جے پی امیدوار اکاش سکسینہ  سے ہے جہاں ایس پی امیدوار، بی جے پی امیدوار سے 3966 ووٹوں سے آگے ہے۔ Rampur By-Election Counting

رام پور ضمنی انتخابات میں ایس پی امیدوار آگے
رام پور ضمنی انتخابات میں ایس پی امیدوار آگے
author img

By

Published : Dec 8, 2022, 11:35 AM IST

Updated : Dec 8, 2022, 11:55 AM IST

رام پور: اتر پردیش کی مشہور اسمبلی سیٹ رام پور میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ رجحانات میں پیچھے رہنے کے بعد اب سماج وادی پارٹی کے عاصم رضا آگے ہیں۔ اب تک گنتی کے چار راؤنڈ ہو چکے ہیں۔ ایس پی کے عاصم رضا بھارتیہ جنتا پارٹی کے آکاش سکسینہ سے آگے ہیں۔ یہاں سماجوادی پارٹی کے امیدار عاصم رضا کا مقابلہ بی جے پی امیدوار اکاش سکسینہ سے ہے جہاں ایس پی امیدوار، بی جے پی امیدوار سے 3966 ووٹوں سے آگے ہے۔ اس سیٹ پر 5 دسمبر کو ووٹنگ ہوئی تھی اور 33 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ رام پور اسمبلی سیٹ 2019 میں نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں تین سال کی سزا سنائے جانے کے بعد 2019 میں اعظم خان کی رکنیت منسوخ ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر ضمنی انتخاب کے تحت 33.94 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران اعظم خان کے رشتہ داروں نے پولس پر مسلم ووٹروں کو گھر سے باہر نہیں نکلنے دینے اور ووٹ ڈالنے جا رہے لوگوں پر لاٹھی چارج کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ایس پی نے اس معاملے کو لے کر الیکشن کمیشن سے کئی بار شکایت کی تھی۔ سماج وادی پارٹی نے اس الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے قومی چیف جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر رام پور اسمبلی حلقہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب کو منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں:۔ Khatauli By-Eelection Result کھتولی میں ووٹوں کی گنتی آج

واضح رہے کہ رامپور میں اس بار بی جے پی بہت کم ووٹنگ کی وجہ سے مایوس نظر آرہی تھی۔ رام پور وہ سیٹ ہے جہاں 55 سے 60 فیصد مسلم ووٹرز ہیں اور اس بار ووٹ کا فیصد بہت کم رہا ہے۔ رام پور سیٹ پر صرف 33 فیصد ووٹنگ ہوئی، جس کی وجہ سے بی جے پی کو لگتا ہے کہ مسلمانوں کی ناراضگی اعظم خان کے خلاف ابھری ہے۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ انہیں بی جے پی کا اپنا ووٹ ملا، خاص طور پر ہندو ووٹ اور وہ ووٹ بھی ملے جس سے مسلمانوں میں اعظم خان سے ناراضگی ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کا الزام ہے کہ ان کے ووٹروں کو باہر جانے نہیں دیا گیا۔ ان کی پوری کوشش تھی کہ ایس پی ووٹرز پولنگ بوتھ تک نہ پہنچ سکیں اور انتظامیہ اس میں کامیاب رہی ہے۔ یہ دعویٰ سماج وادی پارٹی کے بڑے رہنماوں کا ہے۔

وہیں مین پوری لوک سبھا سیٹ پر بھی سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کاؤنٹنگ پورے ووٹوں کی گنتی کی ویڈیو گرافی کی جا رہی ہے۔ کسی امیدوار، کاؤنٹنگ ایجنٹ اور گنتی کے کارکن کو گنتی کی جگہ پر موبائل لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ پاس کے بغیر کوئی بھی شخص گنتی کے مقام تک نہیں پہنچ سکے گا۔

رام پور: اتر پردیش کی مشہور اسمبلی سیٹ رام پور میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ رجحانات میں پیچھے رہنے کے بعد اب سماج وادی پارٹی کے عاصم رضا آگے ہیں۔ اب تک گنتی کے چار راؤنڈ ہو چکے ہیں۔ ایس پی کے عاصم رضا بھارتیہ جنتا پارٹی کے آکاش سکسینہ سے آگے ہیں۔ یہاں سماجوادی پارٹی کے امیدار عاصم رضا کا مقابلہ بی جے پی امیدوار اکاش سکسینہ سے ہے جہاں ایس پی امیدوار، بی جے پی امیدوار سے 3966 ووٹوں سے آگے ہے۔ اس سیٹ پر 5 دسمبر کو ووٹنگ ہوئی تھی اور 33 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ رام پور اسمبلی سیٹ 2019 میں نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں تین سال کی سزا سنائے جانے کے بعد 2019 میں اعظم خان کی رکنیت منسوخ ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر ضمنی انتخاب کے تحت 33.94 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران اعظم خان کے رشتہ داروں نے پولس پر مسلم ووٹروں کو گھر سے باہر نہیں نکلنے دینے اور ووٹ ڈالنے جا رہے لوگوں پر لاٹھی چارج کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ایس پی نے اس معاملے کو لے کر الیکشن کمیشن سے کئی بار شکایت کی تھی۔ سماج وادی پارٹی نے اس الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے قومی چیف جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر رام پور اسمبلی حلقہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب کو منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں:۔ Khatauli By-Eelection Result کھتولی میں ووٹوں کی گنتی آج

واضح رہے کہ رامپور میں اس بار بی جے پی بہت کم ووٹنگ کی وجہ سے مایوس نظر آرہی تھی۔ رام پور وہ سیٹ ہے جہاں 55 سے 60 فیصد مسلم ووٹرز ہیں اور اس بار ووٹ کا فیصد بہت کم رہا ہے۔ رام پور سیٹ پر صرف 33 فیصد ووٹنگ ہوئی، جس کی وجہ سے بی جے پی کو لگتا ہے کہ مسلمانوں کی ناراضگی اعظم خان کے خلاف ابھری ہے۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ انہیں بی جے پی کا اپنا ووٹ ملا، خاص طور پر ہندو ووٹ اور وہ ووٹ بھی ملے جس سے مسلمانوں میں اعظم خان سے ناراضگی ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کا الزام ہے کہ ان کے ووٹروں کو باہر جانے نہیں دیا گیا۔ ان کی پوری کوشش تھی کہ ایس پی ووٹرز پولنگ بوتھ تک نہ پہنچ سکیں اور انتظامیہ اس میں کامیاب رہی ہے۔ یہ دعویٰ سماج وادی پارٹی کے بڑے رہنماوں کا ہے۔

وہیں مین پوری لوک سبھا سیٹ پر بھی سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کاؤنٹنگ پورے ووٹوں کی گنتی کی ویڈیو گرافی کی جا رہی ہے۔ کسی امیدوار، کاؤنٹنگ ایجنٹ اور گنتی کے کارکن کو گنتی کی جگہ پر موبائل لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ پاس کے بغیر کوئی بھی شخص گنتی کے مقام تک نہیں پہنچ سکے گا۔

Last Updated : Dec 8, 2022, 11:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.