ETV Bharat / bharat

Rajnath on Hybrid Threats: 'ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ اور فوج کے درمیان تال میل ضروری'

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے سول انتظامیہ اور مسلح افواج کے درمیان تال میل اوراشتراک بہت ضروری ہے اور اس کے بغیر بحیثیت قوم خطرات اور چیلنجوں کا جواب دینا مشکل ہے۔ Coordination Between Administration and Military is Essential to Deal with Hybrid Threats

rajnath singh
ہائبرڈ خطرات
author img

By

Published : Jun 13, 2022, 5:08 PM IST

منصوری: پیر کو اتراکھنڈ کے منصوری میں لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن Lal Bahadur Shastri National Academy of Administration میں 28 ویں مشترکہ سول ملٹری ٹریننگ پروگرام Joint Civil-Military Training Program سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت پرانے نظریے کو پیچھے چھوڑ کر نئے ویژن کے اشتراک یعنی مل جل کر کام کرنے کی سمت میں بڑھ رہی ہے۔ نتیجتاً معاشرے کے ہر طبقے کو ترقی کے ثمرات مل رہے ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے پرانے نقطہ نظر کو ہٹا کر ایک نئے وژن کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اکیلے کام کرنے کی بجائے مل کر کام کریں۔ اب جس نئے انداز کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں، اس میں سماج کا ہر طبقہ ترقی کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی تحفظ کے معاملے میں اشتراک کی بات اور زیادہ ضروری ہو جاتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کا تصور اب پہلے سے کہیں زیادہ وسیع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طورپر اسے فوجی حملوں سے اس کے تحفظ سے جوڑا جاتا ہے لیکن اب اس میں بہت سے سویلین پہلوؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ جنگ اور امن دو الگ الگ حالات نہیں ہیں۔ امن کے دوران بھی کئی محاذوں پر جنگیں ہوتی رہتی ہیں۔ ان کے درمیان کا حد فاصل بہت دھندلا ہوگیا ہے۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس وقت بھارت نہ صرف اپنے لیے فوجی سازوسامان بنا رہا ہے بلکہ دوسرے ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیداوار میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح گرے زون کے تنازع سے نمٹنے کے لیے اور قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہم اشتراک کی طرف بھی بڑھ رہے ہیں۔ اسی پس منظر میں مشترکہ سول ملٹری پروگرام کی اہمیت کو سمجھا جا سکتا ہے۔ اپنے تجربات اور خدشات کا اشتراک کریں۔ ہم بحیثیت قوم خطرات اور چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے مناسب تیاری کی توقع نہیں کر سکتے جب تک کہ ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے سول انتظامیہ اور مسلح افواج کےالگ الگ کام کرنے کے نظام کو توڑا نہیں جاتا۔

منصوری: پیر کو اتراکھنڈ کے منصوری میں لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن Lal Bahadur Shastri National Academy of Administration میں 28 ویں مشترکہ سول ملٹری ٹریننگ پروگرام Joint Civil-Military Training Program سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت پرانے نظریے کو پیچھے چھوڑ کر نئے ویژن کے اشتراک یعنی مل جل کر کام کرنے کی سمت میں بڑھ رہی ہے۔ نتیجتاً معاشرے کے ہر طبقے کو ترقی کے ثمرات مل رہے ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے پرانے نقطہ نظر کو ہٹا کر ایک نئے وژن کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اکیلے کام کرنے کی بجائے مل کر کام کریں۔ اب جس نئے انداز کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں، اس میں سماج کا ہر طبقہ ترقی کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی تحفظ کے معاملے میں اشتراک کی بات اور زیادہ ضروری ہو جاتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کا تصور اب پہلے سے کہیں زیادہ وسیع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طورپر اسے فوجی حملوں سے اس کے تحفظ سے جوڑا جاتا ہے لیکن اب اس میں بہت سے سویلین پہلوؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ جنگ اور امن دو الگ الگ حالات نہیں ہیں۔ امن کے دوران بھی کئی محاذوں پر جنگیں ہوتی رہتی ہیں۔ ان کے درمیان کا حد فاصل بہت دھندلا ہوگیا ہے۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس وقت بھارت نہ صرف اپنے لیے فوجی سازوسامان بنا رہا ہے بلکہ دوسرے ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیداوار میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح گرے زون کے تنازع سے نمٹنے کے لیے اور قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہم اشتراک کی طرف بھی بڑھ رہے ہیں۔ اسی پس منظر میں مشترکہ سول ملٹری پروگرام کی اہمیت کو سمجھا جا سکتا ہے۔ اپنے تجربات اور خدشات کا اشتراک کریں۔ ہم بحیثیت قوم خطرات اور چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے مناسب تیاری کی توقع نہیں کر سکتے جب تک کہ ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے سول انتظامیہ اور مسلح افواج کےالگ الگ کام کرنے کے نظام کو توڑا نہیں جاتا۔

یو این آئی

یہ بھی پڑھیں: National Herald Case: راہُل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ مکمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.