باڑمیر: عصمت دری کیس میں پھنسے باڑمیر کے سابق ایم ایل اے میوارم جین کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ گذشتہ کچھ گھنٹوں سے سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز اور تصاویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ باڑمیر کے سابق ایم ایل اے کا ہے۔ تاہم ای ٹی وی بھارت اس وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔
وہیں، راجستھان میں کانگریس نے عصمت دری کے الزامات کی وجہ سے میوارام جین کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر گووند سنگھ دوٹاسارا نے سنیچر کی رات دیر گئے ایک حکم جاری کرتے ہوئے جین کی پارٹی کی بنیادی رکنیت معطل کردی۔ پارٹی کے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ جین کے غیر اخلاقی اقدامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے کانگریس کے آئین کے خلاف برتاؤ کیا ہے۔ راجستھان پی سی ایس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کرکے ان کی معطلی کی تصدیق کی۔
-
कांग्रेस पार्टी से मेवाराम जैन की प्राथमिक सदस्यता तत्काल प्रभाव से निलंबित की जाती है। pic.twitter.com/QsE4MXaCK7
— Rajasthan PCC (@INCRajasthan) January 6, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">कांग्रेस पार्टी से मेवाराम जैन की प्राथमिक सदस्यता तत्काल प्रभाव से निलंबित की जाती है। pic.twitter.com/QsE4MXaCK7
— Rajasthan PCC (@INCRajasthan) January 6, 2024कांग्रेस पार्टी से मेवाराम जैन की प्राथमिक सदस्यता तत्काल प्रभाव से निलंबित की जाती है। pic.twitter.com/QsE4MXaCK7
— Rajasthan PCC (@INCRajasthan) January 6, 2024
واضح رہے کہ حال ہی میں ایک خاتون نے راجستھان کے جودھپور میں واقع راجیو نگر تھانے میں جین سمیت نو لوگوں کے خلاف ایس سی-ایس ٹی، اجتماعی عصمت دری، پوکسو سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ عصمت دری کیس میں پھنسے سابق ایم ایل اے میورم جین کا مبینہ ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس کے تحت چل رہے گھوٹالے کو دیکھتے ہوئے راجستھان کانگریس نے سابق ایم ایل اے جین کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔
یوپی میں غیرت کے نام پر قتل، گرل فرینڈ سے ملنے آئے عاشق اور لڑکی کا قتل
بتایا جا رہا ہے کہ یہ وائرل ویڈیو باڑمیر کے سابق ایم ایل اے میورم جین کا ہے۔ 15 سال تک باڑمیر کے ایم ایل اے اور 5 سال تک میونسپل کونسل کے چیئرمین رہنے والے میورم جین کا مبینہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد باڑمیر میں بحث اور قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیا۔ کچھ دن پہلے متاثرہ نے جودھ پور کے راجیو نگر پولیس اسٹیشن میں سابق ایم ایل اے سمیت 9 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ متاثرہ نے ایف آئی آر میں ان ویڈیوز کا بھی ذکر کیا تھا۔ حالانکہ اسمبلی انتخابات سے پہلے بھی قابل اعتراض ویڈیوز موضوع بحث رہے۔ اس دوران ویڈیو کے اسکرین شاٹس بھی وائرل ہوئے تھے لیکن اس بار پورا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: آندھرا میں گھریلو ملازمہ کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی
سابق ایم ایل اے نے 22 دسمبر کو جودھ پور پولیس اسٹیشن میں اپنے خلاف درج عصمت دری اور POCSO کیس کو چیلنج کیا تھا۔ اس کی سماعت کرتے ہوئے راجستھان ہائی کورٹ نے اس معاملے میں سابق ایم ایل اے کی گرفتاری پر 25 جنوری تک روک لگا دی تھی اور تحقیقات میں تعاون کا حکم دیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ الیکشن کے دوران بھی ویڈیو سامنے آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ آخر کار ویڈیوز منظر عام پر آگئے۔ اس کے بعد ریاست میں بحث کا بازار گرم ہو گیا۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی صارفین مختلف طرح کے ردعمل دے رہے ہیں۔
یو این آئی مع مشمولات