سہارنپور: عمران مسعود کے اس بیان کو لیکر سیاسی گلیاروں میں ایک مرتبہ پھر بحث شروع ہوگئی ہے اور ان کے سماجوادی پارٹی میں آنے کے قیاس آرائیوں نے زور پکڑ لیا ہے۔ عمران مسعود کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب آئندہ 10 اکتوبر کو سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو علاقہ کے قصبہ تیترو آئیں گے۔
کانگریس کے قومی سکریٹری اور دہلی انچارج عمران مسعود کے بیان نے سیاسی ہلچل بڑھا دی ہے۔ عمران مسعود کا کہنا ہے کہ یوپی میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ایس پی واحد پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی مضبوط پکڑ ہے اور سماجوادی پارٹی ہی یوپی میں بی جے پی کو روک سکتی ہے۔ عمران مسعود کے مطابق سماج وادی پارٹی کا ووٹ شیئر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے زیادہ ہے۔ جب عمران مسعود سے پوچھا گیا کہ یوپی میں پرینکا گاندھی کے چہرے پر کانگریس انتخابی میدان میں ہے، تو عمران نے اس سوال کا بھی چونکا دینے والا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی سخت محنت کررہی ہیں لیکن پھر بھی ہمارے ووٹروں کا جھکاؤ کہیں اور ہے۔ لہٰذا ایس پی اور کانگریس کو مل کر الیکشن لڑنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسمبلی انتخابات2022: عآپ نے مظفر نگر کی دو نشستوں پر اپنے امیدوار کا اعلان کیا
سماجوادی پارٹی کے حق میں عمران مسعود کے اس بیان سے واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ عمران مسعود جلد کانگریس چھوڑ سکتے ہیں کیونکہ کئی دنوں سے یہ بات بحث کا موضوع ہے کہ عمران مسعود کانگریس چھوڑ کر جلد ہی سائیکل پر سوار ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ یہ سیاسی گھرانہ عرصہ سے ضلع کی سیاست میں خاصہ اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ ضلع کی 7 اسمبلی سیٹوں پر یہ گھرانہ کافی مضبوط پکڑ رکھتا ہے لیکن سماجوادی پارٹی میں ان کو تمام ساتوں سیٹوں کا اختیار ملنا ناممکن نظر آرہا ہے۔