گجرات: گجرات کانگریس کمیٹی کے صدر جگدیش ٹھاکر نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو موربی پُل حادثے کے معاملے پر مکتوب لکھتے ہوئے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک نئی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) کی تقرری کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کانگریس کے صدر جگدیش ٹھاکر نے تجویز پیش کی ہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی جانی چاہیے تاکہ موربی میں موربی پُل حادثہ کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تحقیقات کی جا سکے۔ congress on Gujarat bridge collapse
جگدیش ٹھاکر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ مچھوندی پر جھولتے پُل کا حادثہ افسوسناک ہے اور اس حادثے میں 140 سے زائد معصوم شہری اپنی جان گنواں چکے ہیں۔ پُل کی تعمیراتی کمپنی، میونسپل حکام، افسران اور خود ریاستی حکومت سمیت پُل کی نگرانی کرنے والے مختلف ایجنسیوں کی سنگین لاپرواہی کی وجہ سے اتنا بڑا حادثہ آیا۔ اس معاملے میں جو بھی ملزم ہیں وہ اعلی رابطہ رکھتے ہیں، صنعت کار ہیں اور حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات ہے۔ ایسے حالات میں ایس آئی ٹی کی طرف سے کی جانے والی تفتیش آزاد اور غیر جانبدار نہیں ہوگی۔ لہٰذا ہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس میں فوری مداخلت کریں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ کانگریس کے صدر کی حیثیت سے ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے۔ اصل مجرم کو بے نقاب کرنے کے لیے غیر جانبدرانہ انصاف کرنا چاہیے۔ ریٹائر جج کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی مرنے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دینے کا بھی فیصلہ کریں۔ توقع ہے کہ اس عرضی کی بنیاد پر مفاد عامہ میں کاروائی کی جائے گی۔